کسی فلاحی ادارے کی فلاحی سرگرمیوں کیلئے زکوٰة فطرے کے عطیات جمع کرناکس آئین اورکونسے قانون کے تحت جرم ہے ؟رابطہ کمیٹی ایم کیوایم

جمعرات 2 جولائی 2015 13:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء)متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ کسی فلاحی ادارے کی فلاحی سرگرمیوں کیلئے زکوٰة فطرے کے عطیات جمع کرناکس آئین اورکونسے قانون کے تحت جرم ہے جس کی پاداش میں رینجرزنے گلبہارکالونی میں ایم کیوایم کے سیکٹرآفس پر چھاپہ مارکرایم کیوایم کے سیکٹرانچارج سمیت 16ذمہ داروں اورکارکنوں کوگرفتارکیاہے؟ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ ایم کیوایم کی فلاحی تنظیم خدمت خلق فاوٴنڈیشن بڑے پیمانے پر عوامی خدمت کے فلاحی کام کررہی ہے جس کے گواہ شہرکے عوام بھی ہیں۔

خدمت خلق فاوٴنڈیشن کی یہ تمام فلاحی سرگرمیاں عوام کی جانب سے دیے جانے والے زکوٰة فطرے اوردیگر عطیات کی بدولت ہی جاری ہیں ۔

(جاری ہے)

اسی سلسلے میں گلبہارکالونی کے علاقے میں سیکٹر آفس پر ذمہ داران موجود تھے کہ رینجرزنے انہیں گرفتارکرلیااوراس کارروائی کوجائزقراردینے کیلئے رینجرزکی جانب سے زکوٰة فطرے کی وصولی کے عمل کوبھتہ قراردیا جارہا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے سوال کیاکہ کس قانون میں یہ لکھاہے کہ کسی فلاحی ادارے کیلئے زکوٰة فطرہ جمع کرناخلاف قانون عمل ہے؟رابطہ کمیٹی نے کہاکہ خدمت خلق فاوٴنڈیشن کی فلاحی سرگرمیوں کے لئے زکوٰة فطرہ وصول کرنے والے ذمہ داروں اورکارکنوں کوگرفتارکرنااس کی فلاحی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش اورعوام کے ساتھ جبر ہے ۔