سندھ حکومت نے بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کو 44000ایکڑ زمین الاٹ کی ‘رینجرزکاانکشاف

جمعرات 2 جولائی 2015 13:48

سندھ حکومت نے بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کو 44000ایکڑ زمین الاٹ کی ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) پاکستان رینجرز کے مطابق سندھ حکومت نے بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کو ہزاروں ایکڑ زمین الاٹ کی۔یہ انکشاف پاکستان رینجرز نے14 مئی کوہونے والے ایپکس کمیٹی کے ایک اجلاس کے دوران ایک رپورٹ میں کیا۔رینجرز نے کمیٹی کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے 44000ایکڑ زمین بحریہ ٹاؤن کو الاٹ کی ہے۔ نجی ٹی وی ذرائع نے بتایا کہ الاٹ کی گئی زمین سپر ہائی وے کے ساتھ واقع ہے۔

اس سلسلے میں سندھ حکومت کا موقف لینے کے لیے کئی مرتبہ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم نہ تو انہوں نے فون اٹھایا اور نہ ہی ایس ایم ایس کا جواب دیا۔دوسری جانب بحریہ ٹاؤن نے رینجرز کے اس دعوے کو یکسر مسترد کردیا ہے۔9 جون کوبحریہ ٹاؤن آرگنائزیشن کے کارپوریٹ آفس کی جانب سے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر کو خط لکھاگیا جس میں کہا گیا کہ بحریہ ٹاؤن کی جانب سے ایک ایکڑ حکومتی زمین نہ تو خریدی گئی نہ اس کی الاٹمنٹ ملی۔

(جاری ہے)

رینجرز کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے خط میں کہا گیا کہ 44000ہزاز ایکڑ کا ہندسہ نہ صرف غلط بلکہ بے بنیاد اور غیر سنجیدہ ہے۔بحریہ ٹاؤن کے مطابق انہوں نے یہ زمین ایک نجی پارٹی سے خریدی تھی اور اس سلسلے میں تمام ٹیکس اور ڈیوٹیز ادا کی گئی تھیں۔سپریم کورٹ کے سامنے پیش کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق بحریہ ٹاؤن ملک بھر میں 40 ہزار ایکڑ زمین کی مالک ہے۔

ملک ریاض کے ایک قانونی معاون نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ رینجرز کی جانب سے فراہم کردہ معلومات درست نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز کو کسی نے غلط معلومات فراہم کردی ہوگی۔ان کے مطابق بحریہ ٹاؤن نے کراچی میں اب تک صرف 7631ایکڑ زمین ہی خریدی ہے۔بحریہ ٹاؤن کے ایک سینئر آفیشل کرنل ریٹائرڈ خلیل الرحمان نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن نے یہ زمین نجی مالکان سے خریدی ہے اور اس کی قیمت 850000روپے سے لیکر 60لاکھ روپے فی ایکڑ کے درمیان ہے۔

انہوں نے تصدیق کی کہ 9 جون کو بحریہ ٹاؤن نے ڈی جی رینجرز کو خط لکھا تھا جس میں ریکارڈ کو درست کرنے کی درخواست کی گئی تھی تاہم تاحال رینجرزکی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہواہے۔رینجرز ذرائع کے مطابق ڈی جی کو فراہم کی جانے والی معلومات کا مختلف مراحل میں تجزیہ اور ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور اچھی طرح چھان بین کے بعد ہی معلومات ڈائریکٹر جنرل کو دی جاتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :