جموں میں مسلمانوں کے خلاف معاندانہ سرگرمیاں بند نہ کی گئیں تو احتجاجی تحریک چلائی جائے گی، مسلم ایکشن کمیٹی

جمعرات 2 جولائی 2015 14:03

جموں ۔2 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) مسلم ایکشن کمیٹی جموں نے کٹھ پتلی انتظامیہ کو خبر دار کیا ہے کہ جموں خطے کے مسلمانوں کے خلاف معاندانہ سرگرمیوں کا سلسلہ بند کیا گیا تو وہ ایک بھر پور احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہونگے ۔ کشمیر میڈ یا سروس کے مطابق مسلم ایکشن کمیٹی کے صدر محمد شریف سرتاج کی صدارت میں تنظیم کے ایک خصوصی اجلاس میں باغ جوگیاں بشناہ جموں کے قبرستان میں دنگل منعقد کرانے کے انتہا پسند ہندوؤں کے اقدام پر پابندی لگانے کے ڈویژنل کمشنرجموں کے فیصلے پر اطمینا ن کا اظہار کرتے اسے ایک احسن قدم قرار دیا گیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ قبرستان میں دنگل کرانے کے مذموم منصوبے کے ذریعے مسلمانوں کے جذبات کے کھلواڑ کیا جارہا تھا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ اگر انتظامیہ ہندوؤں کو ناروا اقدام سے باز نہ رکھتی تو حالات سنگین صورت حال کر سکتے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان اپنے املاک کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ اجلاس کے مقررین نے خبردار کیا کہ اگردوبارہ اس قسم کی کوشش کی گئی توجمو ں کے مسلمان سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہونگے ۔

اجلاس میں محمد شریف سرتاج کے علاوہ چوہدری شاہ محمد،محمدفاروق قادری ،سیدعلی بادشاہ نقوی ،مولانا حافظ عبدالرحمٰن ، محمد رمضان ملک ، جاوید اقبال شیخ، شیخ ظہوراحمد،چوہدری عبدلکریم ،محمداسلم میر ،فریدکوہلی،سید فداحسین،محمدایوب پال ،عبدالطیف ملک شریک تھے۔