پاکستان میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ایک سال کے دوران 3.2فیصد کا اضافہ ریکارڈ
جمعرات 2 جولائی 2015 14:33
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) پاکستان میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ایک سال کے دوران 3.2فیصد کا اضافہ ریکارڈکیاگیاہے، زیادہ اضافہ ٹماٹر، پیاز، چنے کی دال، بیسن، دال ماش، چکن، چینی، چائے اورتازہ سبزیوں کی قیمتیں میں دیکھاگیا،کھانے پینے کے اشیا کی قیمتوں میں صرف ایک ماہ کے دوران 1.2 فیصد کا اضافہ دیکھاگیا ۔تاہم اشیائے ضروریہ کے علاوہ دیگر اشیا کی قیمتوں میں بھی ایک سال میں3.2 فیصد کا اضافہ ہوا، موٹروہیکل ٹیکس37 فیصد، سلائی11فیصد، اونی تیارملبوسات 10 فیصد مہنگے ہوگئے جبکہ صارف قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی)کی بنیاد پر جولائی 2014سے جون2015تک افراط زر کی شرح34.5فیصد رہی۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق سی پی آئی پر مبنی افراط زر کی شرح عمومی بنیادوں پر جون 2015میں سال بہ سال 3.2 فیصد بڑھی، مئی میں بھی یہی شرح رہی تھی تاہم جون 2014 میں افراط زر کی شرح 8.2 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔(جاری ہے)
مئی کے مقابلے میں جون میں افراط زر کی شرح میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مئی میں 0.8 فیصد اضافہ ہواتھااور جون 2014میں بھی افراط زر کی شرح 0.6 فیصد رہی تھی۔
بیوروشماریات کی رپورٹ کے مطابق جون میں سالانہ بنیادوں پر اشیائے خوراک کی قیمتوں میں 3.2 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 1.2 فیصد کا اضافہ ہوا، دیگر اشیا کی قیمتوں میں بھی سال بہ سال 3.2فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 0.2 فیصد کا اضافہ ہوا۔اس دوران حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی)کی بنیاد پر افراط زر کی شرح سال بہ سال 1.1 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر1.0 فیصد رہی جبکہ ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیوپی آئی) کی بنیاد پر جون میں افراط زر کی شرح میں سال بہ سال2 فیصد کمی اور ماہانہ بنیادوں پر 1.2 فیصد کا اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق جولائی سے جون تک ایس پی آئی میں1.74 فیصد کا اضافہ اور ڈبلیو پی آئی میں 0.30 فیصد کی کمی ہوئی۔رپورٹ کے مطابق جون میں ماہانہ بنیادوں پراشیائے خوراک میں سے آلو31.72فیصد، ٹماٹر22.58 فیصد، چکن 14.91 فیصد، سگریٹ13.45 فیصد، بیسن8.32 فیصد، دال چنا 7.07 فیصد، چینی4.80 فیصد، انڈے4.28 فیصد، دال ماش 3.49 فیصد، گڑ2.98 فیصد اور کابلی چنے2.43 فیصد مہنگے ہوگئے۔
تاہم تازہ سبزیاں11.11 فیصد، تازہ پھل3.11 فیصد، آٹا1.60 فیصد، چاول1.26 فیصد اور گندم 1.07 فیصد سستی ہوئی، نان فوڈ آٹمز میں سے مٹی کے تیل، موٹرفیول، سلائی، فرنیچر کی قیمتیں بڑھیں اور جلانے کی لکڑی کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔سالانہ بنیادوں پر اشیائے خوراک میں سے ٹماٹر 79.61 فیصد، پیاز43.46 فیصد، دال چنا26.08 فیصد، بیسن 23.42 فیصد، دال ماش21.31 فیصد، چکن20.33 فیصد، سگریٹ 17.68 فیصد، چینی 13 فیصد، چائے کی پتی11.67 فیصد اور تازہ سبزیاں 10.31 فیصد مہنگی ہوگئیں جبکہ آلو59.12 فیصد، پکانے کے تیل11.47 فیصد، ویجیٹیبل گھی11.27 فیصد اور چاول کی قیمتوں میں 9.76 فیصد کمی ہوئی، نان فوڈ آئٹمز میں سے موٹروہیکل ٹیکس36.71 فیصد، سلائی 11.35 فیصد، اونی تیار ملبوسات10.31 اور سلائی کی سوئی اور ڈرائی سیلز10.12 فیصد مہنگے ہوگئے جبکہ مٹی کے تیل19.83 فیصد، موٹرفیول17.25 فیصد اور ٹرانسپورٹ سروسز6.18 فیصد مہنگی ہوگئیں۔متعلقہ عنوان :
مزید تجارتی خبریں
-
برائلرگوشت کی قیمت 699 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
-
چینی کارساز کمپنی چیری کا ٹیگو 8 کی قیمت میں بڑی کمی کا اعلان
-
انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر مستحکم رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر مہنگا
-
دو ہفتوں کے دوران پیٹرول کی قیمت میں 5 فیصد اضافہ
-
پاکستان اسٹاک مارکیٹ بدھ کو بھی کاروباری اتار چڑھائو کی زد میں رہی ،اگرچہ ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 70700پوائنٹس کی بلند سطح عبور کر گیا تھا تاہم پرافٹ ٹیکنگ کیلئے فروخت کے دبائو سے تیزی مندی میں تبدیل ..
-
انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر مستحکم رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر مہنگا
-
ایس ای سی پی نے پہلے ڈیجیٹل انشورنس کا لائسنس جاری کردیا
-
انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر مستحکم رہی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر مہنگا
-
پی ایس ایکس نے لسٹڈ کمپنیوں کے لیے ای ایس جی پریمیئر جاری کردیا
-
ایس ای سی پی نے فرنٹ رننگ کے الزام میں دو افراد کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرا دیا
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندی کارحجان
-
آئی ایم ایف کی آئندہ سال پاکستان میں افراط زرکی شرح میں نمایاں کمی اورمجموعی قومی پیداوارمیں اضافہ کی پیشنگوئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.