ایم کیو ایم رہنماوٴں کی تفتیش سے متعلق دستاویز افشا ہونے پر برطانوی حکومت کا مکمل انکوائری کا فیصلہ

جمعرات 2 جولائی 2015 15:36

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) ایم کیو ایم رہنماوٴں کی تفتیش سے متعلق دستاویز افشا ہونے پر برطانوی حکومت نے مکمل انکوائری کا فیصلہ کیا ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق برطانوی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ دستاویزات افشا کرنا برطانوی شہریوں کے مفادات کے خلاف ہے ۔ ایم کیو ایم کے رہنما محمد انور اور طارق میر کے بھارت سے فنڈز لینے کے اعتراف اور سرفراز مرچنٹ سے ہونے والی تفتیش کی دستاویز سامنے آنے پر برطانوی حکومت بھی متحرک ہوگئی برطانوی اٹارنی جنرل نے حکومت سے کہا ہے کہ اگر حکومت نے کسی بھی زیر تفتیش مقدمے کی دستاویز کسی شخص یا ملک سے شیئر کرنی ہے تو اس کی عدالت سے پیشگی اجازت لی جائے ۔

وزارت قانون کے مطابق برطانوی شہریوں کے مفادات کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے ۔

(جاری ہے)

برطانوی میڈیا میں ایک اہم مقدمے سے متعلق دستاویزات لیک ہونے پر حکومت ذمہ داروں کا تعین کرے ، اگر برطانوی پولیس کا کوئی اہلکار ملوث پایا جائے تو اسے فوری طور پر برطرف کردیا جائے ۔ یاد رہے لندن پولیس کی دستاویز کا ایک صفحہ منظر عام پر آیا تھا جس سے پتہ چلا کہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے متحدہ کارکن سرفراز مرچنٹ سے پندرہ اپریل دو ہزار پندرہ کو تفتیش کی جس کے لیے ایک پری انٹرویو بریفنگ تیار کی گئی ۔

اس دستاویز میں بتایا گیا کہ دو ہزار بارہ میں ایم کیو ایم کے رہنما محمد انور اور طارق میر سے برطانوی پولیس نے تفتیش کی ، دوران تفتیش دونوں رہنماوٴں نے بھارت سے فنڈز لینے کا اعتراف کیا اور یہ شواہد بھی ملے کہ ایم کیو ایم نے پاکستان میں انتخابی قوانین کی کھلی خلاف ورزیاں کیں

متعلقہ عنوان :