وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی معاشی پالیسیوں اور وزیراعظم کی ولولہ انگیز قیادت میں پاکستان توانائی بحران پر قابو پا لے گا ،سید نبیل ہاشمی

جمعرات 2 جولائی 2015 16:54

لاہور ۔2 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بڑھنے اور معیشت مستحکم ہونے کی وجہ سے عالمی مالیاتی اداروں آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک نے پاکستان کو قرضے کی نئی قسط جاری کر دی ہے جس کے باعث پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے 18ارب ڈالر پر پہنچ گئے ہیں اگر آئندہ پانچ برسوں تک معاشی تسلسل برقرار رہا تو پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح 8فیصد تک پہنچ سکتی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار پاپام کے سابق چیئرمین سید نبیل ہاشمی نے اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے بتایا کہ نے مالی سال 2015-16ء کا آغاز ہو چکا ہے اور توقع ہے کہ آٹو موبائل انڈسٹری کی گروتھ 30فیصد تک پہنچ جائے گی،انہوں نے کہا کہ اگر حکومت چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو آسان شرائط پر قرضوں کا اجراء شروع کر دے تو اس سال پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح پانچ فیصد تک پہنچ سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاک چین اقتصادی راہداری،اورنج میٹرو ٹرین سمیت توانائی کے منصوبوں میں ہونیوالی 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے پاکستان کی تقدیر بدل جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی معاشی پالیسیوں اور وزیراعظم کی ولولہ انگیز قیادت میں پاکستان توانائی کے بحران پر قابو پا لے گا ۔حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی کی شرح ساڑھے چار فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے جبکہ شرح سود کم ہو کر سات فیصد تک آ گئی ہے جس سے ملک میں صنعتی و تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی۔

ایک سوال کے جواب میں سید نبیل ہاشمی نے بتایا کہ پاکستان میں آٹوموبائل انڈسٹری تیزی سے ترقی کر رہی ہے ،حکومت کی جانب سے ٹریکٹر انڈسٹری پر سیلز ٹیکس کی شرح کم کرنے سے ٹریکٹرز کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی وینڈنگ انڈسٹری جدید بنیادوں پر استوار ہے ،اگر حکومت چینی کمپنیوں کے ساتھ آٓٹو انڈسٹری میں مشترکہ منصوبے شروع کرے تو پاکستان کی انجینئرنگ انڈسٹری نہ صرف تیزی سے ترقی کرے گی بلکہ انجینئرنگ مصنوعات کی ایکسپورٹ میں بھی اضافہ ہو گا کیونکہ اس وقت انجینئرنگ کی عالمی تجارت کئی ٹریلین ڈالرز ہے جس میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیوں کو پاکستان میں کاریں بنانے کا پلانٹ بھی لگانا چاہئے کیونکہ ہر سال کاروں کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔