ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس ٹیکسلاکی نجکاری ایک گھوسٹ کمپنی کوکی گئی ،اس کی رجسٹریشن نجکاری سودے کی منظوری کے بعدہوئی کمپنی کا25کروڑ50لاکھ روپے کاچیک بھی باؤنس ہوگئی،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں انکشاف

ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری پر اراکین کمیٹی کے تحفظات ، چیئرمین کمیٹی نے معاملات کا جائزہ لینے کیلئے سینیٹر محسن لغاری کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی

جمعرات 2 جولائی 2015 17:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں انکشاف ہواکہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس ٹیکسلاکی نجکاری ایک گھوسٹ کمپنی(کارگل ہولڈنگزلمیٹڈ) کوکی گئی جس کی رجسٹریشن نجکاری سودے کی منظوری کے بعدہوئی جبکہ کمپنی کا25کروڑ50لاکھ روپے کاچیک بھی باؤنس ہوگئی، چیئرمین سلیم مانڈوی والہ نے تحقیقات کیلئے سنیٹرمحسن لغاری کی زیرصدارت ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی، قائمہ کمیٹی کے ارکان نے گورنراسٹیٹ بینک اشرف محمودوتھراپرنیب کومسلم کمرشل بینک کی نجکاری فائلیں فراہم نہ کرنے پربرہمی کااظہارکیاجبکہ چیئرمین قائمہ کمیٹی نے گورنراسٹیٹ بینک اورسیکرٹری خزانہ کوہدایت کی فرانس کے سفیرنے شکایت کی ہے ان کامسئلہ حل کیاجائے اس سے ملک کی بدنامی ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ،ریونیو،شماریات، اقتصادی امورونجکاری کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم ایچ مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں کریڈ ٹ بیوروبل2015 ،کسب بینک کے بینک الااسلامی میں انضمام ، ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری، مسلم کمرشل بنک کی نجکاری کے حوالے سے نیب کی انکوائری سمیت متعدد معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔

چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر نے قائمہ کمیٹی کو ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری کے حوالے سے تفصیلات آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی نجکاری کی لئے پہلے بھی تین دفعہ کوشش کی گئی تھی اور نجکاری قواعد و ضوابط کے مطابق عمل میں لائی گئی ، ٹینڈر میں تین پارٹیوں نے دلچسپی ظاہرکی تھی جبکہ آخر میں ایک کمپنی نے پیسے جمع کرائے تھے۔ہماری ایک ٹرانزیکشن کمیٹی ہے جس کے ممبران نجکاری کمیشن بورڈ ، فنانس ڈویژن ،وزارت صنعت و پیداوار اور ایچ ای سی پر مشتمل ہے ٹرانزیکشن کمیٹی نے تمام معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا تھا پھر بورڈ کی میٹنگ میں اس کی نجکاری کی منظوری دی گئی تھی۔

جس پر اراکین قائمہ کمیٹی نے کہاکہ بورڈ کی میٹنگ 9 دسمبر2014 کو ہوئی اور جس کمپنی نے ایچ ای سی خریدی اس کی رجسٹریشن ایک دن بعد 10 دسمبر2014 کو ہوئی ۔ اگر یہ کمپنی رجسٹر ہی نہیں تھی تو بور ڈ کی میٹنگ میں اس کو کیسے منظور کر لیاگیا۔ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری پر اراکین کمیٹی کے تحفظات کو دیکھتے ہوئے چیئرمین سلیم مانڈوی والہ نے سینیٹر محمد محسن لغاری کی زیر صدارت ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کافیصلہ کیاجوتمام معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیکررپورٹ پیش کرے گی ۔

کریڈٹ بیور وزبل 2015 کے حوالے سے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ کریڈٹ کے حوالے سے دنیا کے 126 ممالک میں کام ہو رہا ہے اور صرف 4 ممالک میں حکومت یہ معاملات چلا رہی ہے باقی ممالک میں پرائیوٹ کمپنیاں یہ خدمات سرانجام دیتی ہیں ۔ جس پر اراکین کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں مذکورہ بل پر تفصیلی بحث ہوئی تھی اور ہم نے اپنی تجاویز چیئرمین کمیٹی کو بھیج دی ہیں ان تجاویز کو بل کا حصہ بنا کر نیا بل تیار کیا جائے اوربعد میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے۔

بل کو ترمیم کے بغیر منظور نہیں کیا جا سکتا ۔مسلم کمرشل بینک کی نجکاری و نیب کی طرف سے انکوائری کے حوالے سے کمیٹی نے فیصلہ کیا متعلقہ اداروں بشمول نیب کو بلا کر آئندہ اجلاس میں معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا جائے گا ۔گورنر اسٹیٹ بنک نے کہا کہ سینیٹ کی قواعد وضوابط و استحقاق کی کمیٹی میں جو فیصلہ ہوتھا اس کے مطابق ہم نے مسلم کمرشل بینک کیتمام 39 فائلیں نیب کو بھجوا دی تھیں جب نیب کو کمیٹی کے منٹس وصول ہوئے تو انہوں نے یہ فائلیں واپس چھوڑ دیں کہ کمیٹی کے منٹس میں یہ شامل نہیں ہیں جس پر سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے کاکہناتھا کہ ہمیں کمیٹی جو ہدایت دے گی اس کے مطابق کام کرنے کو تیار ہیں ۔

علاوہ ازیں کسب بینک کے بینک الااسلامی میں انضمام کے حوالے سے گورنر اسٹیٹ بنک نے کہا کہ کیس عدالت میں چل رہاہے اس پر بحث نہیں کی جاسکتی ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں مسٹر عزیز اﷲ کی عرضداشت کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا گیاجسپر ایف بی آر کے حکام نے قائمہ کمیٹی کو کیس بارے تفصیلات آگاہ کیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ تحریری طور پر کیس کا جواب فراہم کیا جائے۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم ایچ مانڈوی والا نے کہا کہ فرانس کے سفیر نے وفاقی وزیر برائے خزانہ اور مجھے خطوط لکھے ہیں جن میں کچھ مسائل کے بارے میں آگاہ کیا گیا انہوں نے کہا کہ سفارتکاروں کو ایسے مسائل کا سامنا ہوتو ملک کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں جس پر گورنر اسٹیٹبینک نے کہا کہ ان کا کیس سول ایوی ایشن اتھارٹی کے متعلق ہے ۔سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے قائمہ کمیٹی کو یقین دلایا کہ فرانس کے سفیرر کے مسائل کو جلد ازجلد حل کر لیا جائے گا

متعلقہ عنوان :