قرآن مجید میں 800سے زائدمقامات پر علم،تفکر اورتدبر کا تذکرہ آیا ہے،مغرب کا غلبہ صرف سیاسی اورعسکری نہیں بلکہ تہذیبی اوراقتصادی بھی ہے ‘امیرجماعت اسلامی لاہورمیاں مقصود احمد

جمعرات 2 جولائی 2015 17:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء)امیرجماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ رمضان شہر قرآن ہے ،لہذا اس عظیم انقلابی کتاب کے ساتھ ہمارا تعلق مضبوط تر ہونا چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز جامع مسجد علماء اکیڈمی میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ اسلام ایمان کے بعد جس چیز پر سب سے زیادہ اصرار کرتا ہے وہ علم ہے ۔

قرآن میں 800سے زائد مقامات پر مسلمانوں کو علم ،تفکر اورتدبر کی جانب مائل کیاگیا ہے۔ احادیث مبارکہ میں بھی کثرت سے علم کا ذکر آیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں نے علم کی بہت بڑی روایت پیدا کی ہے۔ لیکن اب عالم اسلام بحثیت مجموعی علم سے بے نیاز ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم جدید ہویاقدیم ،مسلمان ہر جگہ مکھی پر مکھی ماررہے ہیں۔

(جاری ہے)

عرب دنیا 50سال سے دولت میں کھیل رہی ہے ۔

مگر تیل کی دولت نے عالم عرب میں کوئی علمی انقلاب برپا نہیں کیا۔ یہاں تک کہ اس سرمائے سے عالم عرب کوئی بڑا اورقابل ذکر تعلیمی ادارہ قائم نہ کرسکا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان مغرب کی بالادستی کا تو بہت ذکرکرتے ہیں،اور اس ذکر کی ضرورت بھی ہے مگر وہ یہ نہیں دیکھتے کہ مغرب کی بالادستی کی وجوہات میں سے ایک وجہ مغرب کی علمی فوقیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم دنیا کاایک بڑا مسئلہ مسلم دنیا پر مغرب کا غلبہ ہے ۔اس غلبے نے مسلمانوں کو ان کی آزادی اورخودمختاری سے محروم کررکھا ہے ،اور جو امت آزادی وخودمختاری سے محروم ہو ،وہ نہ جدید بن سکتی ہے اور نہ قدیم ,مغرب کا غلبہ صرف سیاسی اورعسکری نہیں بلکہ تہذیبی ،علمی اور اقتصادی بھی ہے۔