خیبر پختونخوا چیمبر کا افغانستان سے درآمد ہونیوالے فریش فروٹ پر ایف بی آرکی جانب سے سافٹا معاہدہ کے برعکس 10فیصد کسٹمز ڈیوٹی ،8 سے 10 فیصدکی شرح سے ریگولیٹری ڈیوٹی وصول کرنے کے اقدام پر اظہارتشویش

پاک افغان حکومتوں کی جانب سے سافٹا معاہدہ کے برعکس زیادہ ٹیکسز وصول کرنے سے پاکستان ،افغانستان کے مابین باہمی تجارت متاثر ہوگی، خیبرپختونخوا چیمبر

جمعرات 2 جولائی 2015 18:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر اور چیمبر کی فریش فروٹ ٗ کمیشن ایجنٹس اینڈ ایکسپورٹ سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین فواد اسحق نے افغانستان سے درآمد ہونیوالے فریش فروٹ پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے سافٹا معاہدہ کے برعکس 10فیصد کی شرح سے کسٹمز ڈیوٹی اور 8 سے 10 فیصدکی شرح سے ریگولیٹری ڈیوٹی وصول کرنے کے اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کی جانب سے سافٹا معاہدہ کے برعکس زیادہ ٹیکسز وصول کرنے سے پاکستان اور افغانستان کے مابین باہمی تجارت متاثر ہوگی اور فریش فروٹ کے کاروبار سے وابستہ تاجروں کی مالی مشکلات میں اضافہ ہوگا ۔

ایف بی آر اور افغان حکومت سافٹا معاہدہ کے تحت زیادہ سے زیادہ 5فیصد کسٹمز ڈیوٹی وصول کرے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا چیمبر کی فریش فروٹ ٗ کمیشن ایجنٹس اینڈ ایکسپورٹ سٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق کی زیر صدارت چیمبر ہاؤس میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ضیاء الحق سرحدی ٗ امتیاز احمد علی ٗ سلطان عزیز ٗ منصور اسلم اور حاجی امتیاز نے شرکت کی ۔

فریش فروٹ کے کاروبار سے وابستہ افراد نے خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق کو بتایا کہ ایف بی آر نے یکم جولائی 2015ء کے نوٹیفیکیشن سے قبل ہی افغانستان سے درآمد کئے جانیوالے فریش فروٹ پر کسٹم ڈیوٹی کی شرح 5 سے بڑھا کر 10فیصد کردی ہے جبکہ 8 سے 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی بھی عائد کردی گئی ہے ۔اجلاس کے شرکاء نے چیمبر کے صدر کو بتایا کہ کسٹمز حکام نے ڈیوٹی اور ٹیکسز کی وصولی 29 اور 30 جون سے شروع کر دی جبکہ ٹیکس وصولی کے نوٹیفیکیشن کے مطابق نئے ٹیکسز کا اطلاق یکم جولائی 2015ء سے ہوگا۔

فریش فروٹ سے تعلق رکھنے والے کاروباری افراد نے انہیں بتایا کہ فروٹ والی گاڑیوں کو افغانستان سے امپورٹ کئے گئے کوئلے کی گاڑیوں کے ساتھ کھڑا کیا جاسکتا ہے جس سے فریش فروٹ خراب اور متاثر ہوتا ہے ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر فواد اسحق نے افغانستان سے درآمد ہونیوالے فریش فروٹ پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے سافٹا معاہدہ کے برعکس زیادہ سے زیادہ 5فیصد کی بجائے 10فیصد کی شرح سے کسٹمز ڈیوٹی اور 8 سے 10 فیصدکی شرح سے ریگولیٹری ڈیوٹی وصول کرنے کے اقدام پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ایف بی آر کے اس اقدام سے پاکستان اور افغانستان کے مابین فریش فروٹ کی باہمی تجارت متاثر ہوگی اور فریش فروٹ کے کاروبار سے وابستہ تاجروں کی مالی مشکلات میں اضافہ ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین سافٹا کے معاہدہ کے تحت فریش فروٹ پرزیادہ سے زیادہ 5فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد ہوتی ہے جبکہ کسٹمز حکام کی جانب سے 10 فیصد ڈیوٹی کی وصولی سراسر غیر آئینی اور غیر قانونی ہے ۔ انہوں نے ڈیوٹی اور ٹیکسز میں اضافے کا معاملہ چیئرمین ایف بی آر ٗکلکٹرکسٹمز پشاور اور آئی جی ایف سی کے سامنے اٹھانے کا اعلان کیا اور وفد کو یقین دلایا کہ فریش فروٹ کے کاروبار سے وابستہ تاجر برادری کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے اور اس سلسلے میں حکومت پاکستان اور افغانستان سے موثر انداز میں بات چیت کی جائے گی۔