جڑی بوٹیوں کی وجہ سے دھان کی پیداوار کم ہو جاتی ہے،زرعی ماہرین

جمعرات 2 جولائی 2015 20:56

ملتان ۔2 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) نظامت زرعی اطلاعات ملتان کے ترجمان کے مطابق جڑی بوٹیوں کی وجہ سے دھان کی پیداوار 17 سے لے کر 39 فیصد تک کم ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے ہر سال پنجاب میں لاکھوں ٹن چاول جڑی بوٹیوں کی نذر ہو جاتا ہے۔ترجمان کے مطابق جڑی بوٹیوں سے متاثرہ کھیتوں کی پیداوار غیر معیاری ہوتی ہے اور مارکیٹ میں اس کی صحیح قیمت نہیں لگتی۔

بعض جڑی بوٹیاں مثلاً ڈھڈن کے بیج مونجی کے بیج کے ساتھ مل کر اس کی کوالٹی متاثر کرتے ہیں۔ اس قسم کی غیر معیاری پیداوار کی بازار میں قیمت کم ملتی ہے۔ ڈیلا، گھوئیں، بھوئیں، سوانکی اور ڈھڈن دھان کے بعض کیڑوں اور بیماریوں کو بڑھا دیتی ہیں جن کی وجہ سے دھان کی فصل بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ اگر دھان کی فصل میں کثیر تعداد میں جڑی بوٹیاں اگ آئیں تو ان کی تلفی کے لئے جڑی بوٹی مار زہروں کا استعمال ناگزیر ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے بیوٹا کلور گروپ کی کوئی زہر بحساب800 ملی لٹر فی ایکڑ شیکر بوتل کے ذریعے یا ریت میں ملا کر چھٹہ کریں تو دھان کی بیشتر جڑی بوٹیاں تلف ہو جاتی ہیں۔ اگر دھان کی نرسری منتقل کرنے کے بعد کوئی زہر استعمال نہ کی جا سکی ہو اور جڑی بوٹیاں اگ آئی ہوں تو نرسری منتقل کرنے کے 2 سے 3 ہفتے بعد بسیائری بک سوڈیم گروپ کی کوئی زہر تر وتر میں سپرے کریں۔

اس گروپ کی کوئی زہر کھڑے پانی میں سپرے نہ کریں۔ ترجمان کے مطابق دھان میں جڑی بوٹی مار زہروں کے استعمال کے لئے جڑی بوٹیوں کے اگاؤ سے پہلے استعمال ہونے والی زہریں کھڑے پانی میں سپرے کی جائیں اور جڑی بوٹیوں کے اگاؤ کے بعد استعمال ہونے والی زہریں پانی خشک ہونے کے بعد تر وتر میں سپرے کی جائیں اور وتر برقرار رکھنے کے لئے ہلکی آبپاشی کریں۔ جڑی بوٹی مار زہروں کو حل کرنے کے لئے 100 تا 120 لٹر پانی فی ایکڑ استعمال کیا جائے اور ان زہروں کے سپرے کے لئے ٹی جیٹ نوزل استعمال کی جائے۔