لاہور ہائیکورٹ کاصوبہ بھر کے تھانوں میں چھ ماہ کے اندر سی سی ٹی کیمرے نصب کرنے کا حکم

کیمرے نصب نہ ہونے کے باعث آج بھی تھانوں میں ٹارچر سیل قائم ہیں‘ جسٹس فرخ عرفان خان

جمعرات 2 جولائی 2015 21:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) لاہورہائیکورٹ نے صوبہ بھر کے تھانوں میں چھ ماہ کے اندر سی سی ٹی کیمرے نصب کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ کیمرے نصب نہ ہونے کے باعث آج بھی تھانوں میں ٹارچر سیل قائم ہیں۔گزشتہ روز لاہو رہائیکورٹ کے جسٹس فرخ عرفان خان نے شہری ڈاکٹر یاسین ضیاء کی درخواست پر سماعت کی۔عدالت نے پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ تمام تھانوں میں کیمرے نصب کر کے یکم جنوری2016ء تک رپورٹ پیش کی جائے۔

(جاری ہے)

دوران سماعت عدالت نے قرار دیاکہ سی سی ٹی وی کیمرے نصب نہ ہونے سے آج بھی تھانوں میں ٹاچر سیل قائم ہیں اور شہریوں کو تشدد کانشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔عدالت نے مزید قرار دیا کہ اس وقت لاء اینڈ آرڈر ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور آئندہ الیکشن بھی سکیورٹی کی صورتحال کی بنیاد پر ہی ہوں گے۔پولیس حکام کی طرف سے عدالت کوبتایا گیا کہ اب تک 213تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کر دئیے گئے ہیں باقی پر کام جاری ہے۔ جس پرعدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے پورے پنجاب کے تھانوں میں کیمرے نصب کرنے کی ہدایت کر دی۔

متعلقہ عنوان :