مکئی پر نمکیا ت سوڈیم کلورائیڈ اور بورا ن کی زیادتی کے مضراثرات مرتب ہوتے ہیں، زرعی ماہرین

جمعرات 2 جولائی 2015 22:43

سلانوالی ۔2 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) مکئی پر نمکیا ت سوڈیم کلورائیڈ اور بورا ن کی زیادتی کے مضراثرات کے حوالہ سے زرعی ماہرین نے بتایا ہے کہ پاکستان میں آب و ہو ا گر م ہے اور بار شیں بھی کم ہوتی ہے جس کی وجہ سے زرعی پیداوار میں اضافہ قدر کم ہے زراعت کو در پیش مسائل میں کلر اٹھی زمینوں کابھی عمل دخل ہے ایک اندازے کے مطا بق 2050تک دنیا میں خورا ک کی ضرورت میں 50 فیصدتک کا اضافہ متوقع ہے ا س طرح غذائی ضرورت پوری کرنے کیلئے کلر اٹھی زمینوں کو زرعی پیداوار کے حصول کیلئے استعمال کرنا چاہیے کلر ز د ہ زمینوں کو استعمال میں لانے کیلئے سائنسدانوں نے مختلف طریقے بتائے ہیں جن میں سے ایک آسان طریقہ نمکیا ت کے خْلاف قوت مدافعت رکھنے والی فصلوں کا استعمال ہے کلر ز د ہ زمینوں میں موجو د نمکیا ت میں سے سوڈیم کلورائیڈ کی زیادتی پو د ے کی بڑھوتری کے عمل کو متاثرکر تی ہے کلر زد ہ زمینوں میں سوڈیم کلو رائیڈ کے ساتھ بورا ن کی زیادتی بھی نو ٹ کی گئی ہے پاکستان میں مکئی کو انسانی خورا ک اورجانوروں کے چا ر ے کے طور پر استعمال کیاجاتا ہے اس ضمن میں مکئی پر زرعی ماہرین اورسائنسدانوں کے گئے تجربا ت کے نتائج کے مطابق قوت مدافعت رکھنے والی اقسام کی نشو ونما کم قوت مدافعت والی اقسام سے بہتر تھی سوڈیم کلورائیڈ اوربورا ن کی زیادتی کے خلا ف قوت مدافعت والی اقسام میں زیائی تالیف کاعمل اور پانی کا اخرا ج اورخامرو کی مقدار میں کمی ہو ئی ہے جبکہ یہ کمی حسا س اقدام میں زیاد ہ تھی ماہرین کے مطابق کلر ز د ہ زمینوں پر قوت مدافعت رکھنے والی مکئی کی اقسام کا استعمال کرتے ہو ئے مقصد بہتر پیداوار حاصل کرنا ہے۔