پاکستانی ہاکی طبعی طور پر مر چکی ہے ‘ سمیع اللہ

جمعہ 3 جولائی 2015 11:24

پاکستانی ہاکی طبعی طور پر مر چکی ہے ‘ سمیع اللہ

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء)پاکستان کے سابق اولمپیئن سمیع اللہ نے کہاہے کہ پاکستانی ہاکی کو مصنوعی تنفس سے زندہ رکھا جا رہا ہے جبکہ وہ طبعی طور پر مر چکی ہے۔بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں سمیع اللہ نے کہا کہ پاکستانی ہاکی ٹیم کے لیے اولمپکس تک رسائی حاصل کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ آئرلینڈ کے خلاف اس کا میچ کسی طور آسان نہیں ہے کیونکہ آئرلینڈ کی ٹیم برطانیہ سے گروپ میچ برابر کھیل چکی ہے اگر پاکستانی ٹیم آئرلینڈ کو ہرانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو پھر اسے پانچویں پوزیشن کے میچ میں ملائشیا یا فرانس کا سامنا کرنا ہو گاانھوں نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ پاکستانی ٹیم واضح طور پر جیت کے ساتھ اولمپکس میں کوالیفائی کے بجائے دوسروں کی جیت اور شکست پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔

(جاری ہے)

سمیع اللہ نے کہا کہ اگر کچھ ٹیمیں براعظمی ٹورنامنٹ جیت کر کوالیفائنگ راوٴنڈ کی جگہ خالی کرتی ہیں تو شاید پاکستانی ٹیم کواولمپکس میں شرکت کا موقع مل جائے تاہم ٹیم کی جو حالت ہے اس سے لگتا ہے کہ اولمپکس میں یہ شرکت محض رسمی ہو گی۔سابق اولمپیئن نے کہا کہ اس ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم نے غیر متاثر کن کھیل پیش کیا ہے جس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ فرانس جیسی ٹیم نے بھی اس کے خلاف دو مرتبہ برتری حاصل کی۔

اگر اس ٹورنامنٹ میں محمد عمران نے گول نہ کیے ہوتے تو پاکستانی ٹیم کی کارکردگی مزید خراب ہوتی۔انھوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر اختر رسول اور سیکریٹری رانا مجاہد کی بیلجیم میں موجودگی اور ہیڈ کوچ کے ساتھ گراوٴنڈ میں کھڑے ہو کر ان سے بات کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس وقت کتنی حواس باختگی ہے حالانکہ اس ٹیم میں جتنی اہلیت ہے وہ اس سے زیادہ کسی صورت میں پرفارمنس نہیں دے سکتی۔