آبپاش علاقوں میں کاشت کی ہوئی پالک کی فصل 7کٹائیاں دینے کے ساتھ ساتھ بہترین پیداوار بھی دیتی ہے، کاشتکار 15 سے16کلوگرام بیج فی ایکڑ بذریعہ ڈرل کاشت کریں، ماہرین زراعت

جمعہ 3 جولائی 2015 14:42

فیصل آباد۔3جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء)پنجاب کے آبپاش علاقوں میں جولائی کے آخری ہفتہ سے لے کر وسط اگست تک کاشت کی ہوئی پالک کی فصل 7کٹائیاں دینے کے ساتھ ساتھ بہترین پیداوار بھی دیتی ہے لہٰذا کاشتکار 15 سے16کلوگرام بیج فی ایکڑ بذریعہ ڈرل کاشت کریں۔ایک ملاقات کے دوران ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادکے تحقیقی ادارہ برائے سبزیات کے ماہرین زراعت نے بتایاکہ پالک کی کاشت کیلئے معتدل موسم کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ پتوں کی بہتر پیداوارحاصل کرنے کیلئے سرد مرطوب آب و ہوا ہونی چاہیے۔

انہوں نے بتایاکہ یہ سرد موسم کی سبزی ہونے کے ساتھ ساتھ 30سے35ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت برداشت کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے تاہم سردیوں میں اس کی بڑھوتری نسبتاً تیز ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ پنجاب کے آبپاش علاقوں کے علاوہ بارانی علاقوں میں مون سون سیز ن کے بعد وتر حالت میں اس کی کاشت کی جاتی ہے اور وسط نومبر سے دسمبر تک کاشت ہونے والی فصل صرف ایک کٹائی دیتی ہے کیونکہ بعد میں اس کے پھول نکلنا شروع ہو جاتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پالک کو کھاد اور پانی کے مناسب استعمال سے سارا سال کاشت کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار بوائی سے قبل ٹاپسن ایم یا امیڈا کلوپرڈ 2ملی گرام فی کلو گرام بیج کو لگاکر کاشت کریں تاکہ اسے کیڑے مکوڑوں کے حملے سے محفو ظ رکھاجاسکے۔