غریب کسانوں کو بھینسوں کی خرید کیلئے بلاسود قرضے دے کر ڈیری ڈویلپمنٹ کو فروغ دیا جا سکتا ہے، ماہرین لائیو سٹاک

جمعہ 3 جولائی 2015 14:43

فیصل آباد۔3جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء)ماہرین لائیوسٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ نے کہا ہے کہ پاکستان میں 6کروڑ لوگوں کا روزگار لائیوسٹاک سے وابستہ ہے اس لیے اس شعبے کو فروغ دے کر غربت کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکتاہے۔ماہرین لائیو سٹاک نے بتایا کہ ڈیری مصنوعات کے فروغ اور ان کی زیادہ سے زیادہ برآمد کیلئے قومی ڈیری پالیسی کی اشد ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان ڈیری ڈویلپمنٹ کمپنی اور حکومت کے دیگر اداروں کے اشتراک سے غریب کسانوں کو بھینسوں کی خرید کیلئے بلاسود قرضے ادا کئے جائیں تو ڈیری ڈویلپمنٹ کو زبر دست فروغ حاصل ہو سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ڈیری فارمز کے قیام ، کولنگ ٹینکس کی فراہمی، کمیونٹی فارمنگ کے فروغ ، بائیو گیس پلانٹس کی تنصیب ، رورل سروسز پرووائیڈر پروگرام کی افادیت کے ذریعے دودھ کی پیداوار کوبڑھانے کے ساتھ ساتھ اسے زیادہ دیر تک محفوظ رکھا جا سکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں مناسب سہولیات نہ ہونے کے باعث سالانہ 8سے10ارب لیٹر دودھ ضائع ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ملک بھر میں فوری طور پر کم ازکم 30سے 40ہزار ملک کولنگ ٹینکس کی فراہمی کیلئے اقدامات کرے کیونکہ اس وقت موجود 5سے6ہزار ملک کولنگ ٹینکس دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے ناکافی ہیں۔ انہوں نے سفید انقلاب لانے کیلئے حکومت سے مزید فنڈز کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔