ہارون آباد وگردنواح میں عطائیوں کی بھر مار

جمعہ 3 جولائی 2015 14:59

ہارون آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) ہارون آباد وگردنواح میں عطائیوں کی بھر مار ۔سادہ لوح دیہاتی عوام کم فیسوں کے لالچ میں آکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ۔محکمہ صحت خود ساختہ ماڈرن نرسوں(دائیوں کی ملازموں )کے سامنے بے بس ۔مریضوں کو سر کاری وپرائیویٹ ہسپتالوں کے سامنے سے کم فیسوں کے چکر میں پھنسا کر مخصوص پرائیویٹ کلینکس پر لیجانا ان ماڈرن نرسوں کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہیں ۔

مر یض کی مالی حثیت کا اندازہ لگا کرجعلی آپر یشن تھیٹر میں لیجا کر فیس وصول کی جاتی ہے۔ ان نہام نہاد نر سوں میں ایسی عورتیں بھی شامل ہیں جن کو اپنا نام تک نہیں لکھنا آتا لیکن سادح لو ح دیہاتی عوام کو اپنے چکر میں پھنسانے کے لئے اپنے آپ کو کبھی نرس اور کبھی ڈاکٹر شو کر کے آپر یش کروانے کے لئے مخصوص ہسپتالو ں میں لے جاتی ہیں ۔

(جاری ہے)

ایم ایس سول ہسپتال ہارون آباد ڈاکٹر محمد فاروق نے عوامی شکایات پر ان مخصوص عورتوں کے ہسپتال داخلے پر پابندی بھی عائد کر چکے لیکن یہ مر یضوں کو اپنے جال میں آئے روز پھنسانے کے لئے نئے سے نئے طر یقے ایجاد کر لیتی ہیں ۔

ہارون آباد کی سیاسی وسماجی شخصیات کا وزیر اعلی ٰ پنجاب ،سیکر ٹری ہیلتھ اور ڈی جی ہیلتھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابق ہارون آباد کے سر کاری وپرائیویٹ ہسپتالوں میں ایجنٹ مافیا کا راج ۔ایجنٹ عورتیں اپنے مخصوص انداز میں باہر دیہاتوں سے آئے ہوئے سی سیکشن کے مر یضوں کو کم فیسوں اور بہتر سہولیات کا ڈرامہ رچا کر مخصوص کلینکس پر لیجکر آپر یٹ کروا دیتی ہے جس سے ناتجربہ کار لیڈی ڈاکٹروں کے ہاتھوں کبھی کبھار تو مریض موت کے منہ میں چلا جاتا ہے اور اگر موت سے بچ جائے تو مختلف بیماریوں کا شکار ہونا تو معمول کی بات ہے ۔

اس سلسلہ میں ای ڈی او ہیلتھ بہاولنگر ڈاکٹر حبیب الر حمن سے جب اس سلسلہ میں بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے نہ صرف ہارون آباد بلکہ اب تو ہر شہر میں پر یشانی بن رہی ہے لیکن بد قسمتی سے ہمارے دیہاتی سادہ لوح بھائیوں کو خود بھی اس بات کا حساس ہونا چاہئے کہ وہ ان نان تجربہ کار دائیوں کے ہاتھوں مجبور ہو کر ناتجربہ کار لیڈ ی ڈاکٹروں کے پاس جا کر اپنی ہی صحت کے دشمن بنتے ہیں ۔

البتہ ہمیں جہاں کہی بھی اس بات کا علم ہوتا ہے تو ہم متعلقہ لوگوں کے خلاف کاروائی ضرور کرتے ہیں جبکہ شہر یوں سلطان محمود,عبد الرؤف بٹر ،مشتاق احمد موہل ،فیصل ،اختر علی ،نسیم بی بی ،زہرہ ،نجمہ ،نسرین ودیگر نے ڈی سی او بہاولنگر سمیت وزیر اعلی پنجاب ،سیکر ٹری ہیلتھ اور ڈی جی ہیلتھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ہارو ن آباد میں اس عطائیت کا خاتمہ کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں ۔

اور ان ایجنٹ دائیوں کے خلاف تادیبی قانونی کاروائی عمل میں لا کر انکے پیچھے کار فرما قوتوں کو بھی بے نقاب کر کے عوام کے سامنے لایا جائے یہ ایجنٹ مافیا صرف اپنے سو یا دوسو روپے بطور کمیشن وصول کرنے کی خاطر ناتجربہ کا ر لیڈی ڈاکٹروں کے پاس مریضوں کو لیجا کر ساری عمر کے لئے اپاہج کروادیتا ہے۔