رہائی کے اعلان کے باوجود بھوک ہڑتالی اسیر ہسپتال میں پابند سلاسل

جمعہ 3 جولائی 2015 15:10

رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء)اسرائیلی حکام کی جانب سے دو ماہ سے بھوک ہڑتال کرنیوالے فلسطینی خضر عدنان کی رہائی کا اعلان کرنے کے باوجود انہیں بیت المقدس میں اساف ھروفیہ نامی ہسپتال کے بیڈ پر زنجیروں میں جکڑ کر رکھا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق حال ہی میں اسرائیلی حکام اور خضرعدنان کے درمیان ہوئی بات چیت میں انہیں رہا کرنے پراتفاق کیا گیا تھا۔

صہیونی حکام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ بھوک ہڑتالی فلسطینی کو بارہ جولائی کو رہا کیا جائیگا۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم نے اسرائیلی فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھوک ہڑتالی اسیر کے ہاتھوں اور پاؤں میں ڈالی گئی زنجیریں کھول دے ورنہ وہ اس غیرقانونی اقدام کیخلاف اسرائیلی سپریم کورٹ میں فوج کیخلاف دعویٰ دائر کریگی۔

(جاری ہے)

میڈیکل ایسوسی ایشن برائے انسانی حقوق کے مندوب رفیق مصالحہ نے بتایا کہ انہوں نے ہسپتال میں بھوک ہڑتالی قیدی عدنان سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے دیکھا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے عدنان کے ہاتھوں اور پاؤں میں ڈالی گئی زنجیریں اپنی جگہ موجود ہیں اور زنجیروں کے ساتھ اسے بیڈکیساتھ باندھ کر رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دو ماہ کی طویل بھوک ہڑتال کے باعث عدنان جاں بلب ہیں، ایسے حالات میں ان کی بیڑیاں کھول دی جانی چاہئیں مگرصہیونی حکام ایسا کرنے سے مسلسل انکار کررہے ہیں۔رفیق مصالحہ نے بتایا کہ انہوں نے ہسپتال میں زیرعلاج عدنان کی بیڑیاں کھلوا دی تھیں۔ ہسپتال سے باہر آئے اور ایک گھنٹے بعد واپس گئے تودیکھا انہیں دوبارہ زنجیروں میں جکڑ دیا گیا تھا۔