کشمیری محنت کش کے اہلخانہ 12برس سے اس کی واپسی کے منتظر

جمعہ 3 جولائی 2015 15:36

سرینگر ۔3 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) مقبوضہ کشمیر کی تحصیل منڈی کے گاؤں اعظم آباد کے رہائشی غلام محمد کوبارہ برس قبل بھارتی فوج کی 17راشٹریہ رائفلز کے اہلکار زبردستی اپنے ساتھ لے گئے تھے جس کے بعد سے اسکا کوئی اتہ پتہ معلوم نہیں ہو سکا ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق غلام محمد جو پیشے کے لحاظ سے ایک مزدور تھا گھر سے منڈی بازار مزدوری کیلئے گیاتھا جو آج تک واپس لوٹ کر نہیں آیا۔

غلام محمد کے 32سالہ فرزندصدیق نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ 12برس قبل 25مارچ 2003کوان کے والد مزدوری کیلئے جب منڈی پہنچے تووہاں تعینات17راشٹریہ رائفلز کے اہلکار زبردستی انہیں گاڑی میں بٹھاکر لے گئے جس کے بعد سے آج تک ان کے بارے میں کوئی معلومات نہیں مل سکی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ اگر چہ اس سلسلہ میں کئی عینی شاہدین اوردیگر تحقیقات سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ بھارتی فوجی ان کے والدکولے کر گئے تھے تاہم فوج اس سے مسلسل انکار کررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس سلسلہ میں منڈی پولیس اسٹیشن میں ایک ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی تھی تاہم ان کے والد کے بارے میں کوئی معلومات نہیں مل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اورانکے اہلخانہ آج بھی اپنے والد کی واپسی کے منتظر ہیں۔انہوں نے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید سے اپیل کی کہ وہ ان کے لاپتہ والد کے بارے میں پتہ لگوائیں۔