بلوچستان میں پاکستان مخالف بھارتی پروپیگنڈے کے توڑ کیلئے سرحدی علاقوں میں جدیدنشریاتی نظام لگایا جارہا ہے سرکاری ٹی وی کوصوبے کے تمام علاقوں تک رسائی مل جائے گی ،میڈیا کیلئے تمام فریقین کی مشاورت سے تیار ضابطہ اخلاق بارے سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا ہے ، سمری حتمی منظوری کیلئے وزیراعظم کو بھجوا ئی جائیگی ،معلومات تک رسائی کا بل وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں غور کیلئے پیش کردیا جائے گا

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات ونشریات کو سیکرٹری اطلاعات محمداعظم کی بریفنگ کمیٹی کابچوں کے پروگرواموں کی ہندی زبان میں ڈبنگ کے منفی اثرات پر تشویش کا اظہار ، متعلقہ چینل کے خلاف کارروائی کی ہدایت

جمعہ 3 جولائی 2015 22:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات ونشریات کو بتایاگیا کہ میڈیا کیلئے تمام فریقین کی مشاورت سے تیار کیے گئے ضابطہ اخلاق کے بارے سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا ہے جس کے بعد اس کی حتمی منظوری کیلئے وزارت اطلاعات سمری وزیراعظم نوازشریف کو بھجوا رہی ہے۔معلومات تک رسائی کا بل کا مسودہ وزریراعظم کی ہدایت کے مطابق وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں غور کیلئے پیش کردیا جائے گا۔

کمیٹی نے پیمرا کو قوانین کی خلاف ورزی اور بھارتی فلموں اور غیر ملکی مواد دکھانے والے چینلزکے خلاف سخت ایکشن کرنے کی ہدایت کردی۔جبکہ بچوں کے پروگراموں کی ہندی زبان میں ڈبنگ اور اشتہارات کو روکنے پرائیویٹ ٹی وی چینلز پر قومی ترانہ لازمی دکھانے اور قوانین کے مطابق اشتہارات کا دورانیہ کا پاپند کرنے کیلئے موثر اقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔

(جاری ہے)

میڈیا کیلئے ضابطہ اخلاق کو حتمی آج ہی وزیراعظم سے منظوری کے بعد جلد ازجلد نوٹیفکیشن جاری کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔وزیراعظم میاں نوازشریف نے رائٹ آف انفارمیشن بل کی حتمی منظوری کیلئے مسودہ وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔قائمہ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو چیئر مین کمیٹی سینٹر کامل علی آغا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ۔

اجلاس میں پرائیویٹ ٹی چینلزپر بھارتی فلموں اور غیر ملکی مواد دکھانے کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔کمیٹی نے بچوں کے پروگرواموں کی ہندی زبان میں ڈبنگ کے بچوں پر منفی اثرات ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی نوجوان نسل کو اپنے نظریات اور روایات دکھانے کی بجائے ایسی مواد نہ دکھایا جائے اور ایسے چینل کے خلاف ایکشن لینے کی ہدایت کی۔

ایم دی پی ٹی وی نے بتایا کہ رمضان نشریات کے نتیجہ میں پی ٹی وی کو پچاس کروڑ روپے کی آمدن متوقع ہے۔معاشرے میں جو ہم دکھاتے ہیں وہ دیکھا جاتا ہے ٹرینڈ ہم نے سیٹ کرنا ہوتے ہیں بازاری پن دکھائیں تو یہ معمول بن جائے گا۔پی ٹی وی کی نشریات نے اپنے معیار کوبرقراررکھتے ہوئے نشریات کو نئی جہت دی ہے ملک میں چار ہزار سے زائد کیبل آپریٹرز ہیں شہروں سے تعلق رکھنے والے پانچ سو کوکنٹڑول کرلیں تو اس ٹی وی نشریا ت ہیوی ہوجاتی ہیں اس لئے ہم ملک کے نوے فیصد علاقوں تک رسائی حاصل کرر ہے ہیں بلوچستان کے علاقوں میں جدید نشریاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے بھارتی پروپیگنڈہ ہور رہا تھا اور یک طرفہ طور پر لوگوں کی ذہن سازی ہورہی تھی اس کے توڑ کیلئے پاک ایران بارڈر پر بوسٹر لگادیئے اور پی ٹی وی کی نشریات ان سرحدی علاقوں میں بھی دیکھی جارہی ہیں اصل کام لوگوں کے ذہنوں کو ملکی تعمیروترقی کیلئے تیار کرنا چاہیے۔

سیکریٹری اطلاعات محمد اعظم نے کمیٹی کو بتایا کہ معلومات تک رسائی کا بل کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کردیا جائے گا۔کابینہ کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی اور سینٹ سے منظور کرایا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کے حکم پر بل کو کابینہ اجلاس کا ایجنڈ ابنایا گیا ہے۔سینٹر فرحت اﷲ بابر کا کہنا تھا کہ حکومت جان بوجھ کر بل کو تاخیر شکار کررہی ہے جو باعث تشویش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دوہزار بارہ سے یہ بل تاخیر کا شکار ہے حکومت اپنی مدت کے آخر میں بل پاس کرکے کریڈٹ لینا چاہتی ہے حکومت یقین دہانی کروائی کہ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں بل پیش ہوگا۔پیمرا حکام نے کمیٹی کوبتایا گیا کہ ملک میں دو سے تین ملین ڈی ٹی ایچ غیر قانونی طور پر چل رہے ہیں۔کمیٹی نے پیمرا حکام کی ہدایت کہ جو چینل غیر قانونی اشتہارات اور غیر ملکی مواد دکھار ہے ہیں ان کو جرمانے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔

چیئرمین کامل علی آغا نے کہا کہ اگر ایک چینل کوئی غیر قانونی طور پر ایک پروگرام دس مرتبہ دکھاتا ہے تو اس کو بھی دس مرتبہ جرمانہ کیاجائے۔کمیٹی نے پیمرا سے پندرہ دنوں میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔سیکرٹری اطلاعات محمداعظم نے کمیٹی کوبتا یا کہ میڈیا کیلئے ضابطہ اخلاق پر اتفاق رائے ہوگیا ہے سپریم کورٹ کا فیصل بھی آگیا ہے جلد اس کی سمری وزیراعظم کو بھیج دی جائے گی اور منظوری کے بعد نوٹفکیشن جاری کردیا جائے گا۔

جس پر کمیٹی نے( آج) ہی سمری وزیراعظم کو بھجوانے کی منظوری لینے کی ہدایت کی۔ کمیٹی کو آگاہ گیا گیا ہے بلوچستان میں بپاکستان مخالف بھارتی پروپیگنڈے کے توڑ کیلئے سرحدی علاقوں میں جدیدنشریاتی نظام لگایا جارہا ہے۔ریاستی ٹی وی کو بلوچستان کے تمام علاقوں تک رسائی مل جائے گی