فٹبال فیڈریشن، دوپارٹیوں کے درمیان جھگڑا عدالتوں میں ہے، ریاض پیرزادہ

حکومت فٹبال کے معاملاتمیں مداخلت نہیں کررہی،فیصل صالح حیات 12 سال سے صدر ہیں عدالتی فیصلے کے بعد خرابیاں ختم ہوجائیں گی،وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ آزاد کشمیر حکومت کو ایسی کوئی ہدایت نہیں کی گئی کہ فاٹا یا خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے افراد کو نکالا جائے،آفتاب شیخ کا سینیٹ میں جواب

منگل 7 جولائی 2015 21:58

فٹبال فیڈریشن، دوپارٹیوں کے درمیان جھگڑا عدالتوں میں ہے، ریاض پیرزادہ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء) سینٹ کو بتایا گیا کہ پاکستان میں فٹبال فیڈریشن کے معاملات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اور وہاں سے فیصلہ آنے کے بعد حکومت مداخلت کریگی ۔ کشمیر سے فاٹا یا خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے افراد کو نکالنے کے بارے میں حکومت نے کوئی احکامات جاری نہیں کئے ہیں سینٹ میں مختلف معاملات پر رپورٹس پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ نے بتایا کہ فٹبال فیڈریشن میں دوپارٹیاں شامل ہیں ان کے مابین جھگڑا عدالتوں میں بھی جا چکا ہے عالمی فٹبال فیڈریشن فیفا کو تین خطوط لکھے ہیں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت فٹبال کے معاملات پر کوئی مداخلت نہیں کررہی ہے انہوں نے بتایا کہ فیصل صالح حیات گزشتہ بارہ سال سے صدارت کررہے ہیں اور عدالت کے فیصلے کے بعد تمام خرابیاں ختم ہوجائینگی۔

(جاری ہے)

سینیٹر ہدایت اللہ کی جانب سے کشمیر میں کام کرنے والے فاٹا کے لوگوں کو نکالنے کے بارے میں سوال کے جواب میں وفاقی وزیر مملکت افتاب شیخ نے بتایا کہ آزاد کشمیر حکومت کو ایسی کوئی ہدایت نہیں کی گئی ہے کہ فاٹا خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے افراد کو نکالا جائے تاہم ملکی حالات کی خرابی کے وقت مقامی پولیس ے شاید کچھ علاقوں میں فاٹا سے تعلق رکھنے والے افراد کو پریشان کیا ہو مگر اس کا بھی نوٹس لیا اور انہیں ہدایت کی گئی کہ فاٹا اور کے پی کے سے تعلق رکھنے والے کسی بھی فرد کو تنگ نہ کیاجائے۔

سینیٹر سعید غنی کی جانب سے معذور طلبہ کو کتابوں کی عدم فراہمی کے بارے میں رپورٹ پر وفاقی وزیر کیڈ نے بتایا کہ ان طلباء کو کتابیں نیشنل بک فاؤنڈیشن کے ذریعے حکومت فراہم کرتی ہے تاہم امسال ادارے نے براہ راست نیشنل بک فاؤنڈیشن سے رابطہ کیا ہے اور وہاں سے رقوم کی ادائیگی کے بعد کتابیں لی ہیں جس کی وجہ سے بہت سے طلباء کتابوں سے محروم رہ گئے تھے تاہم اسی ہفتے کے دوران ان کو کتابیں فراہم کردی جائیں گی۔ چیئرمین سینٹ نے ہدایت کی کہ معذور طلباء کو کتابوں کی فراہمی کے بعد سینٹ کو آگاہ کیاجائے