ایشز ٹیسٹ : معین علی نے انگلینڈ کو مکمل تباہی سے بچا لیا ،77رنز کی اننگز کھیل کر سکور 430تک پہنچا دیا ، آسٹریلیا نے 5وکٹوں کے نقصان پر 264رنز بنا لئے

جمعہ 10 جولائی 2015 15:34

ایشز ٹیسٹ : معین علی نے انگلینڈ کو مکمل تباہی سے بچا لیا ،77رنز کی اننگز ..

کارڈف(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جولائی۔2015ء)کارڈف میں انگلینڈ کے خلاف ایشز ٹیسٹ سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلش ٹیم دوسرے دن ابتدائی سیشن میں اپنی پہلی اننگز میں 430 رنز بنا کر آوٴٹ ہوگئی۔ دن کے اختتام پر آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 264 رنز بنا لیے۔ دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو کریز پر شین واٹسن اور نیتھن لیون موجود تھے اور آسٹریلیا کو انگلینڈ کی پہلی اننگز کی برتری ختم کرنے کے لیے اب بھی مزید 166 رنز درکار ہیں۔

کھیل کے دوسرے دن آوٴٹ ہونے والے پہلے آسٹریلوی بلے باز ڈیوڈ وارنر تھے جو 17 رنز بنانے کے بعد جیمز اینڈرسن کی گیند پر کیچ ہوئے۔ان کی جگہ آنے والے سٹیون سمتھ 33 رنز بنانے کے بعد معین علی کی گیند پر الیسٹر کک کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔

(جاری ہے)

دوسرے آسٹریلوی اوپنر کرس روجرز پانچ رنز کی کمی سے پانچویں ٹیسٹ سنچری مکمل نہ کر سکے اور وڈز کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔

انھوں نے پہلے وارنر کے ساتھ مل کر 52 رنز اور پھر کلارک کے ساتھ 51 رنز کی شراکت قائم کی۔معین علی نے اپنی ہی گیند پر مائیکل کلارک کو کیچ آوٴٹ کر کے انگلش ٹیم کو چوتھی کامیابی دلوائی تو مہمان ٹیم کا سکور 207 رنز تھا۔ کلارک 38 رنز بنا سکے۔ایڈم ووگز آوٴٹ ہونے والے پانچویں آسٹریلوی بلے باز تھے جو 31 رنز بنانے کے بعد بین سٹوکس کی اس اننگز میں پہلی وکٹ بنے۔

معین علی نے 77 رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو 430 رنز کے مجموعے تک پہنچے میں مدد دی دوسرے دن انگلینڈ کی جانب سے معین علی اور سٹوارٹ براڈ نے سات وکٹوں کے نقصان پر 343 رنز سے اننگز دوبارہ شروع کی تو اس کی بقیہ تین وکٹیں سکور میں87 رنز کے اضافے کے بعد گریں۔معین علی نے 77 رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم اس اچھے مجموعے تک پہنچے میں مدد دی۔انھوں نے براڈ کے ساتھ مل کر آٹھویں وکٹ کے لیے 52 رنز کی شراکت قائم کی جو خود 18 رنز بنانے کے بعد آوٴٹ ہوئے۔

آسٹریلیا کی جانب سے پہلی اننگز میں مچل سٹارک پانچ وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بولر ہے جبکہ ہیزل وڈ نے تین اور سپنر لیون نے دو وکٹیں لیں۔انگلینڈ نے اس میچ میں ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا مگر اس کا آغاز اچھا نہیں تھا۔ صرف 43 رنز کے مجموعی سکور پر ہی انگلینڈ کے تین کھلاڑی پویلیئن لوٹ گئے تھے۔تاہم بعد میں جو روٹ کی سنچری اورگیری بیلنس اور بین سٹوکس کی نصف سنچریوں کی بدولت انگلینڈ کی پوزیشن مستحکم ہوئی تھی۔