بھارتی پولیس نے زیادتی کا شکار لڑکی سے دوبارہ زیادتی کرا دی

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی منگل 14 جولائی 2015 12:44

بھارتی پولیس نے زیادتی کا شکار لڑکی سے دوبارہ زیادتی کرا دی

بھارت(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جولائی2015ء) مغربی بھارت میں پولیس نے زیادتی کا شکار 17 سالہ لڑکی کو مجرمان کی تلاش کے لیے چارے کے طورپر استعمال کرتے ہوئے، زیادتی کرنے والوں سے ملنے کا کہا۔ مطلوبہ مقام پر زیادتی کرنے والوں نے لڑکی کے ساتھ دوبارہ زیادتی کر دی مگر پولیس لڑکی کا پیچھا کر کے موقع پر پہنچنے میں ناکام رہی۔ تفصیلات کے مطابق دو لڑکوں نے مبینہ طور پر ایک لڑکی کو چاقو کی نوک پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

پولیس کو اطلاع دی تو پولیس لڑکی کو اگلے دن دوبارہ ان لڑکوں سے مل کر انہیں جال میں پھنسانے کاکہا۔تاہم جلنا، مہاراشٹرا میں پولیس افسران نے قریب سے لڑکی کا پیچھا نہ کیا اور ان دونوں لڑکوں ، جن کی عمریں 20 سال سے زیادہ ہیں، نے لڑکی کے ساتھ دوسری دفعہ بھی زیادہ کر دی۔

(جاری ہے)

لڑکی کے ساتھ پہلی بارزیادتی 7 جولائی کو اس وقت ہوئی جب وہ اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ باہر گھوم رہی تھی۔

دو لڑکوں نے چاقو کی نوک پر لڑکی کو جنگل میں لے جا کر اس کے ساتھ زیادہ کی اور لڑکی کا ہی موبائل فون چھین کر اس کی فلم بنا لی۔لڑکی نے اس واقعہ کی اطلاع پولیس کو دی۔ اس کے بعد زیادتی کرنے والے دو لڑکوں نے لڑکی اور اس ماں کو فون کر کے زیادتی کی فلم کے حوالے سے بلیک میل کیا اور دوبارہ ملنے کا کہا۔ پولیس نےلڑکی کو رقم کے ساتھ اُن سے دوبارہ ملنے کا دکھاوا کرنے کو کہا۔

جب لڑکی اُن لڑکوں سے دوبارہ ملنے گئی تو پولیس والے اس کا تعاقب کرنے میں ناکام رہے اور اُن لڑکوں نے دوبارہ اس لڑکی کے ساتھ زیادتی کر دی۔ پولیس نے اس کا ذمہ دار رابطے میں غلط فہمی کو قرار دیاہے۔ لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو کچھ گھنٹوں کے بعد ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کر لیا گیا مگر چارہ بنا کر گرفتار کرنے کی مہم کے انچارج کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔ پولیس کا موقف ہے کہ لڑکی نے انہیں ملاقات کے بارے میں آگاہ نہیں کیا تھا۔ تاہم مہاراشٹرا پولیس کے ترجمان نے کہا ہے کہ چھوٹی لڑکی کو چارے کے طور پر استعمال کرنا درست نہیں تھا۔

متعلقہ عنوان :