کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے ` یکطرفہ فیصلے درجے کو تبدیل نہیں کر سکتے `پاکستان نے کشمیر سے متعلق بھارتی ہائی کمشنر کے مبینہ دعویٰ کردیا

بھارت کے ساتھ مذاکراتی عمل میں جموں کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کی جائیگی `وزیر اعظم نواز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حوالے سے تقریر مکمل ہے `پاکستان اور روس کے درمیان مختلف شعبوں میں بہتر تعاون قائم ہے کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر امن و استحکام پاکستان اوربھارت دونوں کے مفاد میں ہے `ترجمان قاضی خلیل اللہ کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعرات 16 جولائی 2015 19:58

کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے ` یکطرفہ فیصلے درجے کو تبدیل نہیں کر سکتے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 جولائی۔2015ء) پاکستان نے کشمیر سے متعلق بھارتی ہائی کمشنر کے مبینہ دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے اور کسی قسم کے یکطرفہ فیصلے اس کے درجے کو تبدیل نہیں کرسکتے بھارت کے ساتھ مذاکراتی عمل میں جموں کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کی جائیگی وزیر اعظم نواز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حوالے سے تقریر مکمل ہے پاکستان اور روس کے درمیان مختلف شعبوں میں بہتر تعاون قائم ہےکنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر امن و استحکام پاکستان اوربھارت دونوں کے مفاد میں ہے۔

جمعرات کو ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) سمیت سرحدی خلاف ورزیوں اور خاص طور پر بھارتی جاسوس ڈرون کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

بریفنگ کے دوران ترجمان نے کہاکہ پاکستان، بھارت کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کرنے جارہا ہے اور جب مذاکراتی عمل شروع ہوگا، جموں و کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کی جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں قاضی خلیل اللہ نے کہاکہ وزیراعظم نواز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے حوالے سے تقریر مکمل ہے اور پاکستان مختلف مسائل پر اپنے سخت موٴقف پر قائم ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان مختلف شعبوں میں بہتر تعاون قائم ہے۔پاکستانی شہری عمیر منیب کے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں لاپتہ ہونے کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ دبئی میں موجود پاکستانی حکام یو اے ای حکام سے رابطے میں ہیں۔

ایک سوا ل کے جواب میں دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ اوفا میں دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے درمیان اس بات کا فیصلہ کیاگیا تھا کہ دونوں ملکوں کے متعلقہ حکام اس معاملے پر غور کیلئے ملاقات کریں گے۔جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا جنگ بندی کی حالیہ خلاف ورزیوں کے دونوں ملکوں کے درمیان آئندہ ملاقاتوں پر کوئی منفی اثرات مرتب ہونگے ترجمان نے کہا کہ اگرچہ ماضی میں جنگ بندی کی خلاف ورزیاں ہوئی ہیں تاہم فریقین کے درمیان وقتاً فوقتاً ملاقاتیں ہوئی ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان اوفا ملاقات میں اعلان کردہ فیصلوں پر عملدرآمدکیلئے پرعزم ہے۔

مسئلہ کشمیر سے متعلق ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ اس متنازعہ علاقے کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوفا ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیاگیا کہ امن اور ترقی پاکستان اوربھارت کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ایران کے ایٹمی معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کی سعودی عرب کے فرمانروا ملاقات سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم نے اتوار کو سعودی فرمانروا سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی معاملات پر تبادلہ خیال کیاگیاپاکستانی علاقے میں امریکی ڈرون حملوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ جب بھی اس طرح کے حملے ہوئے ہیں پاکستان نے ان پر شدید احتجاج کیا ہے۔

ڈرون حملوں کے حوالے سے پاکستان کا موقف ہمیشہ واضح رہا ہے اور وہ ان کی مذمت کرتا رہا ہے کیونکہ اس سے عام شہریوں کا جانی نقصان ہوتا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کی روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ ملاقات کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ اس ملاقات میں ساؤتھ نارتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بجلی کے شعبے میں تعاون کی طویل تاریخ ہے اور پاکستان اس تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔