ملک میں دو عیدیں اس لیے منائی جارہی ہے کہ لوگوں نے چاند نظر آنے کی شہادتیں دیں مگر رویت ہلال کمیٹی نہ ہماری شہادتیں مانتی ہے نہ پشاور میں اجلاس بلاتی ہے‘تو اس کا کیا حل ہے‘ قرآ ن مجید میں روزہ اور عید کیلئے چاند دیکھناشرط ہیں‘ قومی وطن پارٹی کے ساتھ بات چیت مکمل ہوچکی ہے ‘شراکت اقتدار کا فارمولا بھی طے پاچکا ہے عید کے فوراًبعد قومی وطن پارٹی معاملات طے پاجانے کے بعد حکومت میں شامل ہوگی ،صوبائی احتساب کمیشن ازاد و خود مختار ادارہ ہے ‘سیکرٹری معدنیات کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں وہ احتساب کمیشن کا اشتہار ی ملز م ہے

وزیر اعلی خیبر پختونخواپرویز خٹک کی عید الفطرکے موقع پر اپنے گاؤں مانکی شریف میں عید کے پہلے روز میڈیا سے بات چیت

جمعہ 17 جولائی 2015 16:04

ملک میں دو عیدیں اس لیے منائی جارہی ہے کہ لوگوں نے چاند نظر آنے کی شہادتیں ..

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 جولائی۔2015ء ) وزیر اعلی خیبر پختون خواپرویز خان خٹک نے کہا ہے کہ ملک میں دو عیدیں اس لیے منائی جارہی ہے کہ لوگوں نے چاند نظر آنے کی شہادتیں دیں مگر رویت ہلال کمیٹی نہ ہماری شہادتیں مانتی ہے نہ پشاور میں اجلاس بلاتی ہے‘تو اس کا کیا حل ہے‘ قرآ ن مجید میں روزہ اور عید کیلئے چاند دیکھناشرط ہیں‘ قومی وطن پارٹی کے ساتھ بات چیت مکمل ہوچکی ہے ‘شراکت اقتدار کا فارمولا بھی طے پاچکا ہے عید کے فوراًبعد قومی وطن پارٹی معاملات طے پاجانے کے بعد حکومت میں شامل ہوگی ،صوبائی احتساب کمیشن ازاد و خود مختار ادارہ ہے سیکرٹری معدنیات کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں وہ احتساب کمیشن کا اشتہار ی ملز م ہے۔

وہ عید الفطرکے موقع پر اپنے گاؤں مانکی شریف میں عید کے پہلے روز میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر عمران خٹک ۔اسحاق خٹک اور ضلع ناظم کے امیدوار لیاقت خٹک صوبائی وزراء ارکان اسمبلی اور اعلی سول حکام بھی موجو د تھے۔و زیر اعلی خیبر پختون خواپرویز خان خٹک نے کہا کہ مفتی منیب الرحمان کا تعلق بھی کے پی کے سے مگر معلوم نہیں کہ وہ صوبے کی شہادتیں کیوں تسلیم نہیں کرتے وفاقی حکومت کو چاہیے کے اس کو نوٹس لے اگر وفاق اس انہوں نے کہا کہ روزے اور عید کا فیصلہ چاند دیکھنے سے ہوتا ہے اور کے پی کے میں علماء کے سامنے گواہ اور شہادتیں پیش ہوئی ہے اور اسی بنیاد پر روزے اور عید کا فیصلہ ہوتاہے رویت ہلال کمیٹی کو چاہئے کے وہ پشااور میں اجلاس طلب کیا کرے اور رات گیارہ بجے تک انتظار کیاکریں تاکہ یہ مسئلہ ہمیشہ کے لئے ختم ہو اور قومی یکجہتی قائم ہو۔

پرویز خان خٹک نے صوبائی سیکرٹری معدنیات کے الزامات کو غلط اور بے بنیاد قرادیا اور کہا جو کرپشن کے الزام میں گرفتارہوگا وہ صوبائی حکومت کومردالزام ٹہراتا ہے جبکہ احتساب کمیشن آزاد، خود مختار اور غیر جانبدار آئینی ادارہ ہے وہ شواہد کی بنیاد پر کرپٹ افراد کو گرفتا کرتاہے اور جوبھی کرپشن کرے گا خواہ وہ وزیر ہو یا سیکرٹر ی اسکا احتساب ہوگا میں بحیثیت وزیر اعلی خود اس کمیشن کے سامنے جواب دہ ہوں ۔

انہوں نے قومی وطن پارٹی کی صوبائی حکومت میں شمولیت کے بارے میں کہا کہ قومی وطن پارٹی کے ساتھ بات چیت مکمل ہوچکی ہے شراکت اقتدار کا فارمولا بھی طے پاچکا ہے عید کے فوراًبعد قومی وطن پارٹی معاملات طے پاجانے کے بعد حکومت میں شامل ہوگی پارٹی کے اندر نہ پہلے کوئی اختلاف تھا اور نہ اب ہے ۔یہ دوسیاسی جماعتوں کے مابین فیصلے ہیں اور تمام معاملات پارٹی ڈسپلن پر چلتے ہیں کوئی بھی پارٹی قائد کے فیصلوں سے محرک نہیں ہوسکتا ضیاء اللہ افرید ی کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں قومیں وطن پارٹی کی حکومت میں شمولیت پر پی ٹی ائی ارکان اسمبلی میں کوئی اختلاف نہیں30جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فوج کی نگرانی میں ری پولنگ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔