پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ایک ایک جیت کی اشد ضرورت ہے جو چیمپینز ٹرافی میں لے جائے بی بی سی

سری لنکا کو تیسرے ون ڈے میں 135 رنز سے ہرانے کے بعد پاکستانی ٹیم آئی سی سی ایونٹ کے مزید قریب آگئی

پیر 20 جولائی 2015 15:14

پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ایک ایک جیت کی اشد ضرورت ہے جو چیمپینز ٹرافی میں ..

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 جولائی۔2015ء) بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کو اس وقت ایک ایک جیت کی اشد ضرورت ہے جو اسے چیمپینز ٹرافی میں لے جائے۔سری لنکا کو تیسرے ون ڈے میں 135 رنز سے ہرانے کے بعد پاکستانی ٹیم آئی سی سی ایونٹ کے مزید قریب آگئی ہے۔پاکستانی ٹیم کو کولمبو کا پریماداسا سٹیڈیم راس آ چکا ہے اس میدان میں یہ اس کی 22ویں ون ڈے میں بارہویں کامیابی ہے اور یہ چوتھا موقع ہے کہ اس نے اس میدان میں تین سو سے زائد رنز بناکر اس کا کامیابی سے دفاع کیا پریما داسا میں اب تک کوئی بھی ٹیم تین سو کا ہدف عبور نہیں کر سکی ۔

سری لنکا نے اس میچ میں کوئی تبدیلی نہیں کی البتہ پاکستان کو محمد حفیظ پر بولنگ کی پابندی کے سبب عماد وسیم کی شکل میں لیفٹ آرم سپنر ٹیم میں لانے کیلئے بابراعظم کو باہر بٹھانا پڑا۔

(جاری ہے)

اینجیلو میتھیوز پاکستانی ٹیم کے اس دورے میں مسلسل چھٹا ٹاس ہارے ہیں۔اظہرعلی اور احمد شہزاد نے 93 رنز کی مضبوط بنیاد رکھی احمد شہزاد نے نصف سنچری سے چھ رنز کی دوری پر ڈیپ مڈوکٹ پر کیچ کی پریکٹس کراتے ہوئے اپنی وکٹ گنوائی۔

اظہرعلی کو دوسرا رن لینے کی کوشش میں وکٹوں کے درمیان رکنے کی قیمت رن آوٴٹ کی صورت میں چکانی پڑی۔ وہ ایک رن کی کمی سے نصف سنچری مکمل نہ کر سکے البتہ وہ ون ڈے میں تیز ترین ایک ہزار رنز بنانے والے پاکستانی بیٹسمین بن گئے۔محمد حفیظ نے بھی نصف سنچری سکور کرنے کے بعد ڈیپ مڈ وکٹ پر کیچ دے کر پویلین کی راہ لی۔سرفراز احمد نے ایک بار پھر دی گئی ذمہ داری کو بھرپور انداز میں نبھایا۔

درحقیقت یہ انہی کی شاندار بیٹنگ تھی جس نے پاکستانی ٹیم کے لیے ایک بڑے سکور تک پہنچنے کا راستہ کھولا۔چوتھے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے انہوں نے ایک سو چار کے سٹرائیک ریٹ سے سات چوکوں کی مدد سے77 رنز بنائے۔شعیب ملک اور محمد رضوان کی ناقابل شکست نصف سنچری شراکت سکور کو 316 تک لے آئی۔پاکستانی بیٹسمینوں نے آخری 10 اوورز میں 93 رنز بٹورے جس میں لستھ مالنگا سب سے زیادہ لپیٹ میں آئے اور انہوں نے 10 اوورز کا اختتام 80 رنز پر کیاسری لنکا کی ٹیم 317 تک پہنچنے کے لیے کوشل پریرا کے ’ جے سوریا اسٹائل‘ پر نظریں لگائے بیٹھی تھی جنہوں نے گذشتہ میچ میں گیند کے ساتھ انتہائی بے رحمانہ سلوک کیا تھا لیکن اس مرتبہ انور علی کی گیند پر سرفراز احمد کے غیر معمولی کیچ نے انہیں صرف 20 رنز پر پویلین کا راستہ دکھادیااس سے قبل تلکارتنے دلشن بھی14 رنز بناکر انور علی کی وکٹ بنے تھے ۔

سری لنکا کے لیے مشکل گھڑی ابھی ختم نہیں ہوئی تھی کیونکہ سرفراز احمد کی مستعدی نے یاسر شاہ کو اپنے پہلے ہی اوور میں تھارنگا کی وکٹ دلا دی ۔یاسر شاہ کا اگلا وار بھی کم مہلک نہ تھا جس میں انہوں نے اپنے تیسرے اوور میں کپتان میتھیوز کو لانگ آف پر شعیب ملک کے ہاتھوں کیچ کرادیامیزبان ٹیم کی آخری امیدیں تھری مانے اور چندی مل سے وابستہ رہ گئی تھیں تاہم اپنا پہلا ون ڈے کھیلنے والے عماد وسیم نے چندی مل کو بولڈ کر کے پاکستانی ٹیم کو جیت کے مزید قریب کردیا۔

تھری مانے نے نصف سنچری بناکر سرفراز احمد کو کیچ دے کر راحت علی کا کھاتہ بھی کھلوا دیا ۔تماشائیوں کی ہنگامہ آرائی کے سبب کھیل کچھ دیر روکنا پڑا لیکن اس وقت تک میزبان ٹیم سات وکٹیں گنواکر نوشتہ دیوار پڑھ چکی تھی۔سکیورٹی سٹاف کی جانب سے حالات پر قابو پانے کے بعد جب کھیل دوبارہ شروع ہوا تو پاکستانی ٹیم نے ضابطے کی کارروائی نمٹاتے ہوئے بچ جانے والی تینوں وکٹیں حاصل کر ڈالیں جن میں سے دو یاسر شاہ نے انور علی کے شاندار کیچ کی مدد سے اپنے آخری اوور میں حاصل کر کے اپنی بولنگ کا اختتام 29 رنز کے عوض چار وکٹوں پر کیا جو ون ڈے انٹرنیشنل میں ان کی بہترین انفرادی بولنگ ہے۔

متعلقہ عنوان :