الطاف حسین اور آصف زرداری نے فوج کے خلاف غیر ذمہ دارانہ بیانات دیئے،کراچی آپریشن اور ضرب عضب بلا تفریق جاری رہنا چاہیے ، موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کردیا، مودی کے ساتھ ملاقات میں نواز شریف کی جگہ میں ہوتا تو مسئلہ کشمیر پر بات کئے بغیر مشترکہ اعلامیہ پر دستخط نہ کرتا، لاہور میں کوئی جلسہ کرنے نہیں جارہا،آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف کا ٹی وی چینل کو انٹرویو

منگل 21 جولائی 2015 23:25

الطاف حسین اور آصف زرداری نے فوج کے خلاف غیر ذمہ دارانہ بیانات دیئے،کراچی ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 جولائی۔2015ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے فوج کے خلاف غیر ذمہ دارانہ بیانات دیئے ، سندھ میں رینجرز دہشتگردوں اور کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کررہی ہے ، جس پر سیاسی جماعتوں کو تنقید نہیں کرنی چاہیے ، دہشتگردوں کے خلاف کراچی آپریشن اور ضرب عضب بلا تفریق جاری رہنا چاہیے ، موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کردیا ، ملکی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن ہے ، نریندرمودی کے ساتھ ملاقات میں نواز شریف کی جگہ اگر میں ہوتا تو کشمیر کے مسئلے پر بات چیت کے بغیر مشترکہ اعلامیہ پر دستخط نہ کرتا ، سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے جلسوں میں شرکت نہیں کرتا، لاہور میں کوئی جلسہ کرنے نہیں جارہا ۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کررہے تھے ۔ پرویز مشرف نے لاہور میں جلسہ کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں جلسہ کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں ، میں لاہور میں کوئی جلسہ کرنے نہیں جارہا ۔ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے میں جلسوں میں شرکت نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں رینجرز دہشتگردوں اور کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کررہی ہے جس پر سیاسی جماعتوں کو ان پر تنقید کرنے کی بجائے ساتھ دینا چاہیے ، رینجرز سندھ میں بہت اچھا کام کررہی ہے ، کراچی آپریشن بلا تفریق جاری رہنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے الطاف حسین اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے فوج کے خلاف غیر ذمہ دارانہ بیانات دیئے ۔ پرویز مشرف نے کہا کہ ایم کیو ایم میں جو لوگ منفی سرگرمیوں میں ملوث ہیں انہیں روکا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی میں سب سے بڑی ترقی کرپشن ہے ، موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کردیا ہے ، حکمران اقتدار میں آکر اربوں روپے کے اثاثے بناتے ہیں مگر صرف نچلی سطح پر لوگوں کو پکڑا جاتا ہے جبکہ اصل مجرم کارروائی سے بچ جاتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں لیڈر شپ کمزور ہے ، کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ، حکمرانوں کو سب سے پہلے پاکستان کے بارے میں سوچنا چاہیے ۔ پرویز مشرف نے کہا کہ اوفا میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات میں وزیراعظم نواز شریف کی جگہ اگر میں ہوتا تو سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس اور مسئلہ کشمیر سمیت دیگر تصفیہ طلب مسائل پر بات ضرور کرتا ۔ ایک سوال کے جواب میں جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا کہ مودی کے ساتھ ملاقات میں نواز شریف کی جگہ اگر میں ہوتا تو کشمیر کے مسئلے پر بات چیت کے بغیر مشترکہ اعلامیہ پر دستخط نہ کرتا۔