پہلا نشان حیدر پانے والے کیپٹن راجا محمد سرور شہید کا یوم شہادت منایاگیا

پیر 27 جولائی 2015 11:41

پہلا نشان حیدر پانے والے کیپٹن راجا محمد سرور شہید کا یوم شہادت منایاگیا

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 جولائی۔2015ء ) پاک سرزمین کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے پہلا نشان حیدر پانے والے کیپٹن راجا محمد سرور شہید کا پیر کو یوم شہادت منایاگیا۔ انہوں نے 1948 میں دشمن کے خلاف جرات اور بہادری سے جنگ لڑی۔ اسے بھاری نقصان پہنچایا اور سینے میں گولی کھا کر جام شہادت نوش کیا۔کیپٹن سرور شہید راولپنڈی کے ایک گاوٴں سنگوڑی میں 1910 میں پیدا ہوئے۔

1944 میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ 1948 میں کشمیر کے محاذ پر دشمن کی زمینی یلغار روکنے کے لیے اپنی پلاٹون کے ساتھ دشمن کے مضبوط مورچے کے قریب پہنچ گئے۔کپٹن سرور اوڑی سیکٹر میں اپنے صرف 6 فوجیوں کے ہمراہ دشمن کے مورچے کے سامنے پہنچے اور دستی بموں سے ان کے خودکار ہتھیار خاموش کرا دیئے۔

(جاری ہے)

کیپٹن سرور خود زخمی ہوئے لیکن بہتے خون کی پرواہ نہ کی، پاک فوج کے اس بہادر سپوت نے اپنے شہید بندوقچی کی گن اٹھائی اور دشمن پر ٹوٹ پڑے، اسی لڑائی کے دوران 27 جولائی 1948 کو جام شہادت نوش کیا اور ملک کا سب سے بڑا فوجی اعزاز نشان حیدر اپنے سینے پہ سجایا۔

کیپٹن سرور نے بیرونی دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا رتبہ پایا، اسی جذبے سے سرشار پاک فوج کے جوان آپریشن ضرب عضب میں بیرونی دشمن کے آلہ کار اندرونی دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا کر کامیابیاں سمیٹ رہے ہیں۔کیپٹن راجہ محمد سرور شہید عید کے روز پیدا ہوئے اور حسن اتفاق بھی یہ کہ انکی شہادت بھی عید سے اگلے روز ہوئی۔کیپٹن محمد سرور شہید کو اللہ تعالیٰ نے ایک بیٹا اور ایک بیٹی سے نوازا جن میں سے انکے بیٹے راجہ محمد صفدر کا انتقال ہوچکا ہے جبکہ انکی بیٹی گلزار بی بی اپنے بچوں کے ہمراہ راولپنڈی میں سکونت پذیر ہیں۔

شہید کے خاندان کا جذبہ ایسا ہے کہ ہر جان ملکی دفاع پر نچھاور کرنے کوتیار ہے۔کیپٹن سرور شہید کے پوتوں تین پوتے ہیں جن میں سے راجہ عدیل سرور اپنے دادا کی پیروی کرتے ہوئے پاک فوج میں بطور میجر وطن عزیز کے لئے خدمات سرانجام دے رہئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :