3 اگست تک 7 لاکھ کیوسک پانی آنا ہے ‘اندازہ یہ ہے کہ کوہ سلیمان پیر سے بدھ تک بارش ہونے کی وجہ سے ہوسکتا ہے ‘پانی کا بہاؤ اور تیز ہوجائے اس کے باوجود ہم نے 9 لاکھ کیوسک پانی کی تیاری کرلی ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی سیلاب کی صورتحال کے حوالے سے میڈیا بریفنگ

اتوار 2 اگست 2015 21:15

سکھر/کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 اگست۔2015ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ 3 اگست تک 7 لاکھ کیوسک پانی آنا ہے لیکن اندازہ یہ ہے کہ کوہ سلیمان پیر سے بدھ تک بارش ہونے کی وجہ سے ہوسکتا ہے کہ پانی کا بہاؤ اور تیز ہوجائے اس کے باوجود ہم نے 9 لاکھ کیوسک پانی کی تیاری کرلی ہے آج میں نے گڈو بیراج سے سکھر بیراج تک دریائے سندھ کے لیفٹ بنک کا دورہ کیا ہے سکھر بیراج کا تفصیلی جائزہ لیا ہے امید ہے کہ پانی بخیر و خوبی سے گزر جائے گا،وہ اتوار کو سکھر بیراج کے دورے کے بعد سیکریٹری آبپاشی سے سیلابی صورتحال پر بریفنگ لینے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے،اس موقع پر اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ اور وزیر اعلیٰ سندھ کے خاص معاون علی حسن ہنگور بھی موجود تھے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ سکھر بیراج کو اس وقت کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ 2010 کے سیلاب میں سکھر بیراج سے 12 لاکھ پانی گزر چکا ہے سکھر بیراج کی مرمت کے لیے میں نے پہلے بھی بتایا تھا ورلڈ بنک والوں سے بات کی ہے اور اب بھی ان کو کہا ہے اب ورلڈ بنک کی ٹیم اور برطانیہ کے ماہر جنہوں نے یہ بیراج بنایا تھا ادھر آکر سکھر بیراج کا معائنہ کریں گے اور پھر رپورٹ بنا کر دیں گے پھر کام شروع ہوگا وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ہمارے ماہر آبپاشی بتاتے ہیں مرمتی کام مکمل ہونے کے بعد یہ بیراج 25 سال مزید کام کرے گااس وقت پانی کے دباؤ کی وجہ سے سکھر بیراج کو کوئی خطرہ نہیں ہے اس سے قبل سیکریٹری آبپاشی سید ظہیر حیدر شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت بچاؤ بندوں پر پانی کے دباؤ کی وجہ سے کوئی خطرہ نہیں ہے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ آبپاشی کے عملدار 24 گھنٹے نگرانی کررہے ہیں اس وقت سکھر بیراج پر اپ اسٹریم 6 لاکھ ہے جبکہ سیلاب کی پیشن گوئی کے مطابق 3 اگست کو سکھر بیراج سے 7 لاکھ 25 ہزار کیوسک پانی گزرے گا اور اگر کوہ سلیمان پر مزید برسات کی وجہ سے پانی میں اضافے کا اندیشہ ہے اس کے باوجود ہم نے 9 لاکھ کیوسک پانی گزارنے کی تیاری کی ہے اس کے بعد کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے سکھر ڈویژن میں سیلاب متاثر اضلاع میں رلیف کے کاموں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کچے کے علاقوں کے کافی افراد کو بچاؤ بندوں پر قائم محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ متاثرین کو طبی سہولیات کے ساتھ ساتھ میڈیکل کیمپ ،وٹرنری کیمپ بھی لگائی گئی ہیں جہاں ان افراد کے علاج معالجے کے ساتھ ساتھ ان کے مال مویشیوں کو بھی ویکسین کی جارہی ہے کمشنر سکھر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ کچے کے علاقوں سے متاثرین کو پکے اور محفوظ مقامات تک پہنچانے کے لیے پی ڈی ایم اے نے بوٹس کم تعداد میں فراہم کی ہیں جس سے کافی مشکلات پیش آرہی ہیں اور متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے فنڈز فراہم کیے جائیں اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے معاون خصوصی برائے رلیف محمد حسن ہنگورو کو ہدایت کی کہ جن علاقوں میں پانی کا دباؤ ہے ان کو پی ڈی ایم اے سے مزید کشتیاں دلوائی جائیں جس میں سکھر اور گھوٹکی اضلاع کے لیے 30,30 جبکہ خیرپور ضلع کے لیے 40 کشتیاں فوری فراہم کی جائیں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کمشنر سکھر کو بتایا کہ رلیف کے کاموں کے لیے ہر ضلع کے لیے 5,5 ملین روپے جاری کیے جائیں گے جس کے لیے محکمہ خزانہ کو ہدایات جاری کردی ہیں۔