اسلام آباد : تحریک انصاف کے معاملے کو مزید طول دینا مناسب نہیں ہے۔ پارلیمانی پارٹیوں کے حتمی فیصلے تک ایوان میں نہیں جائیں گے۔ ایم کیو ایم اور جے یو آئی (ف) کے علاوہ تمام جماعتیں پی ٹی آئی کو ایوان میں دیکھنا چاہتی ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی پارلیمنٹ ہاوس کے باہرمیڈیا سے گفتگو
سمیرا فقیرحسین منگل 4 اگست 2015 14:37
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 04 اگست 2015 ء) : پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے گذشتہ اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ آج دو جماعتوں کی جانب سے پیش کی گئی تحاریک پر فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ایوان میں تحریک انصاف نے واضح موقف دیتے ہوئے کہا کہ ہم مستقل ممبران ہیں اور ہمیں عوام نے ووٹوں سے اسمبلی میں بھیجا ہے اور ہم اسمبلی میں ہم نے اہنا کرادرا ایک سال تک ادا کیا اور اب بھی کر رہے ہیں۔
2013ء کے انتخابات پر اپنے تحفظات کو آئینی طریقے سے حل کرنے کی کوشش کی جب کسی نے نہ مانی تو عوام سے رجوع کیا اور احتجاجاً ایوان سے باہر چلے گئے۔ ہمارا موقف محض یہ تھا کہ انتخابات شفاف تھے یا نہیں تاہم دھاندلی کی تحقیقات پر حکومت نے تاخیر کے بعد جوڈیشل کمیشن بنایا۔(جاری ہے)
جوڈیشل کمیشن نے اپنا فیصلہ بھی سنا دیا جسے ہم نے تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی کے مابین ہوئے معاہدے کے تحت ہم جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کو مانتے ہوئے ایوان میں واپس آ گئے۔
جس کی تائید تمام پارلیمانی جماعتوں نے کی۔ سوائے دو جماعتوں کے جن میں ایم کیو ایم اور جے یو آئی (ف) شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور جے یو آئی (ف) کے اعتراضات میں سیاست ہے۔ اور ہم سے سیاسی اختلافات رکھنے والے بھی ایم کیو ایم اور جے یو آئی (ف) کی سیاست کو سمجھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مطابق حکومت اس بات کا فیصلہ کر چکے ہیں کہ ہم تحاریک کی مخالفت کریں گے جس کے پیش نظر اس معاملے کو مزید طول دینا بے معنی ہے۔ اپوزیشن جماعت پیپلز پارٹی نے بھی تحریک کی مخالفت کا اعلان کیا ہے. شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے اسی لیے فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی اراکین تحاریک پر فیصلہ ہونے تلک ایوان میں داخل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحاریک کے معاملے پر ایوان میں مشاورت جاری ہے۔ لہٰذا ہم مشاورت کے وقت ایوان میں رہنا مناسب نہیں سمجھتے۔شاہ محمود قریشی
کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کی حمایت اور تائید کے بعد ہی یہاں بیٹھے ہیں. ہمیں اپنے چئیر مین کی پوری حمایت حاصل ہے . پارلیمنٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ہی دیکھا جائے گا کہ ہم عوام کے لیے اپنا کردار پارلیمنٹ میں رہتے ہوئے ادا کریں گے یا باہر ادا کریں گے.مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.