بھارت نے سیکٹروں پورن سائٹس پر لگائی جانے والی پابندی کو عارضی طور پر اٹھالیا

جمعرات 6 اگست 2015 13:19

بھارت نے سیکٹروں پورن سائٹس پر لگائی جانے والی پابندی کو عارضی طور ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06اگست۔2015ء) بھارت نے سیکٹروں پورن سائٹس پر لگائی جانے والی پابندی کو عارضی طور پر اٹھاتے ہوئے انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بچوں سے جنسی تعلقات کو پھیلانے والی پورن سائٹس کو بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق حکومت نے گذشتہ ہفتے انٹرنیٹ سورس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ 857 پورن سائٹس کو بلاک کردیں تاہم دنیا کے سب سے بڑے جمہوریت کے دعویدار ملک کی سینسر شپ کے خلاف ٹوئٹر پر عوامی رد عمل ظاہر کیا گیا بھارت کے محکمہ ٹیلی کام کے ترجمان نے بتایاکہ انٹرنیٹ سروس آپریٹرز اب تمام سائٹس کو بحال کردیگی ‘ بچوں کے ساتھ جنسی تعلقات کو پھیلانے والی پورن سائٹس کو بند رکھا جائیگادوسری جانب حکومتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے بھارت کی ایک اہم ٹیلی کام کمپنی کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ یہ تمام صورت حال غیر یقینی ہے، بچوں سے متعلق پورن مواد کی جانچ پڑتال کیلئے ہم سے کس قسم کی توقع کی جارہی ہے؟خیال رہے کہ انٹرنیٹ پر سینسر شپ کا معاملہ ہندوستان میں ایک عام سی بات ہے تاہم 857 پورن سائٹس کو بلاک کرنا انٹرنیٹ پورنوگرافی پر ایک بڑا کریک ڈاوٴن تھا 2011 میں بھارت نے سوشل نیٹ کمپینز پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے مواد کی جانچ پڑتال کریں اور جارحانہ مواد کو ہٹا دیں ایک سال بعد حکومت کی جانب سے درجنوں ٹوئٹر آکاوٴنٹس کو بلاک کرنے پر شدید تنقید کی گئی۔

(جاری ہے)

بھارت میں سوشل میڈیا اور اسمارٹ فون کا استعمال روز بروز بڑھتا جارہا ہے اور اسی طرح جنسی مواد کے حصول میں بھی اضافہ ہوا ہے جیسا کہ ایک پورن سائٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ان کے روزانہ کے دیکھنے والوں کی تعداد کے مطابق ہندوستان پانچویں نمبر پر ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بھارتی حکومت کی جانب سے پورن سائٹس کو بلاک کرنے کے فیصلے کے خلاف ٹوئٹر پر شدید عوامی رد عمل سامنے آیا تھا۔

متعلقہ عنوان :