پارلیمنٹ مسائل حل کرنے کے لئے ہوتی ہے لیکن ایسا نہیں ہوا، الطاف حسین

ہمارے تمام اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اور سینیٹ کے ممبران نے اپنی نشستوں سے استعفے دے دیئے ہیں،قائد ایم کیوایم اگر حکومت ہمارے تحفظات دور کر دے تو تمام استعفے واپس لے سکتے ہیں، کسی نے بات کرنی ہے تو میری ٹیم موجود ہے، نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو

بدھ 12 اگست 2015 23:08

پارلیمنٹ مسائل حل کرنے کے لئے ہوتی ہے لیکن ایسا نہیں ہوا، الطاف حسین

کراچی/ لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 اگست۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ پارلیمنٹ مسائل حل کرنے کے لئے ہوتی ہے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ہمارے تمام اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اور سینیٹ کے ممبران نے اپنی نشستوں سے استعفے دے دیئے ہیں لیکن اگر حکومت ہمارے تحفظات دور کر دے تو تمام استعفے واپس لے سکتے ہیں۔

کسی نے بات کرنی ہے تو میری ٹیم موجود ہے۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ ہم نے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا معاملہ ہر سطح پر اٹھایا تاہم اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ کراچی آپریشن میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ نائن زیرو پر دو مرتبہ چھاپے مارے گئے لیکن ایک کریمنل بھی نہیں پکڑا گیا۔

(جاری ہے)

رینجرز نے عزیز آباد کے قریب سے کی گئی گرفتاریوں کو نائن زیرو سے شو کیا۔ اگر کوئی کریمنل پارٹی میں تھا تو رینجرز والے بتاتے تو تعاون کرتے۔ رینجرز نے پریس ریلیز بھی جاری کی کہ ایم کیو ایم کے تمام سیکٹرز انچارج کو گرفتار کیا جائے گا۔ الطاف حسین نے کہا کہ چودھری نثار علی خان نے کہا تھا کہ کوئی ماورائے عدالت قتل اور کوئی گمشدہ نہیں ہوگا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے مانٹرنگ کمیٹی کا وعدہ کیا جو ابھی تک پورا نہیں ہوا۔ چودھری نثار نے آپریشن کی مانٹرنگ کمیٹی کیوں نہ بنائی؟ الطاف حسین نے کہا کہ میرا کبھی بھی کسی کریمنل سے تعلق نہیں رہا۔ اگر کوئی کریمنل نظر آیا تو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علم میں لاؤں گا۔ اگر ہماری جماعت میں کوئی کریمنل ہے تو اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے تاہم جنہوں نے ہمارے کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کیا انہیں بھی قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے۔

انہوں نے اپیل کی کہ ایم کیو ایم کے لاپتا کارکنوں کا بتایا جائے کہ وہ کہاں ہیں۔ اگر انہیں مار دیا گیا ہے تب بھی بتا دیا جائے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری پیغام پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ میں ٹویٹ کے بدلے عمران خان اور ان کی اہلیہ ریحام خان کو دعا دیتا ہوں کہ دونوں میاں بیوی خوش رہیں کیونکہ دونوں کی نئی شادی ہوئی ہے۔

میری اﷲ تعالی سے دعا ہے کہ وہ شادی شدہ جوڑے کو چھوٹا عمران یا عمرانی دے۔ ایک سوال کے جواب میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ رابطہ کمیٹی اگر کہے گی تو ضمنی الیکشن میں حصہ لیں گے تاہم اسٹیبلشمنٹ کے رویے کو دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔ اس سے قبل ایک بیان میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ رینجرز کراچی میں ایمانداری سے آپریشن کرے تو بات ختم ہو جائے گی۔ آہستہ آہستہ ہمارے زخموں پر بھی مرہم لگے گی تو ہم بھی قریب آ جائیں گے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ میں خود بھی اپنی تقریرمیں خیال رکھوں گا کہ کوئی ایسی ویسی بات نہ ہو۔