سپریم کورٹ سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر پر الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کرلی

جمعرات 13 اگست 2015 13:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اگست۔2015ء) سپریم کورٹ نے سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر پر الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کرلی‘ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ بلدیاتی انتخابات میں دیر کیوں ہوئی ؟ ایک ایک دن کی وضاحت کی جائے۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیس کی سماعت ہوئی۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے سپریم کورٹ آفس سے بلدیاتی انتخابات پر احکامات کی تفصیلات اور بلدیاتی انتخابات میں تاخیر پر الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کرلی۔ سماعت میں جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ بلدیاتی انتخابات میں دیر کیوں ہوئی ایک ایک دن کی وضاحت کریں۔ بلدیاتی انتخابات میں تاخیر پر صوبے عوام سے معافی مانگیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے مجوزہ شیڈول میں تاخیر کا جواز نظر نہیں آتا بلدیاتی انتخابات مشکل ضرور ہیں لیکن چھ سال سے بلدیاتی انتخابات کا آئینی تقاضا پورا نہیں ہورہا۔ پنجاب نے ناکامی تسلیم کی سندھ ماننے کے لئے تیار نہیں‘ سپریم کورٹ کے ججز نے چیئرمین یا ناظم کا الیکشن نہیں لڑنا۔ سندھ حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ہم بھی معافی مانگنے کے لئے تیار ہیں۔

جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ ہم نہیں کہتے احساس ہے تو ناکامی پر عوام سے معافی مانگیں سندھ حکومت کے وکیل نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد نہ ہونا سیاست دانوں کی کوتاہیاں ہیں۔ سندھ میں بلدیاتی انتخابات بہت مشکل ہیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ ہمسایہ ملک ایران نے بھی حالت جنگ میں دو الیکشن کرائے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عدالت ایم کیو ایم کے استعفوں کی صورتحال بھی مدنظر رکھے۔

استعفے منظور ہوئے تو الیکشن کمیشن کی ذمہ داریاں بڑھ جائیں گی جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے استعفوں کا معاملہ سیاسی ہے ہم اس میں نہیں پڑیں گے ہم کچھ نہیں جانتے صاف کہہ دیں لوگوں کو مالی ‘ سیاسی اور انتظامی طور پر بااختیار نہیں کرنا۔