چین میں خوفناک دھماکوں اور آگ سے 44 افراد ہلاک اور 520 زخمی ہوگئے‘60 کی حالت نازک

جمعرات 13 اگست 2015 18:35

چین میں خوفناک دھماکوں اور آگ سے 44 افراد ہلاک اور 520 زخمی ہوگئے‘60 کی ..

بیجنگ ۔ 13 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اگست۔2015ء) چین کی شمال مشرقی بندرگاہ تیان جن میں خوفناک دھماکوں اور آگ سے 44 افراد ہلاک اور 520 زخمی ہوگئے جن میں سے 60 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ دھماکے اس قدر شدید تھے کہ ان سے پیدا ہونے والی شاک ویوز کئی کلو میٹر دور تک محسوس کی گئیں اور زمین کے گرد مدار میں محو گردش سیٹلائٹس سے بھی دیکھے گئے۔

چین کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 12 فائر فائٹر بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ڈیڑھ کروڑ آبادی کے شہر اور دنیا کی دسویں بڑی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں سینکڑوں گاڑیاں جل گئیں کثیر المنزلہ رہائشی عمارتوں کی کھڑکیاں اور دروازے اکھڑ گئے اور بندرگاہ کے وسیع حصے ملنے کا ڈھیر بن گئے۔

(جاری ہے)

عینی شاہدین کے مطابق دھماکوں کے باعث سامان سے بھرے کنٹینر ماچس کی ڈبیوں کی طرح اڑتے رہے۔

دھماکوں کے نتیجے میں بندرگاہ کی کئی کثیرالمنزلہ عمارتین ڈھانچوں میں بدل گئیں۔ چینی حکام کے مطابق ابھی تک دھماکوں کی وجوہات کا علم نہیں ہو سکا۔ دھماکوں کی جگہ پر آگ لگی ہوئی ہے۔ آگ بجھانے والے ادارہ کے مطابق ان کے 12 ارکان ہلاک اور 36 زخمی جبکہ کئی لاپتہ ہو گئے ہیں۔ دھماکے میں آگ بجھانے والی کئی گاڑیاں بھی تباہ ہوگئی ہیں۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے جانی ومالی نقصان کو کم سے کم کرنے اور زخمیوں اور دیگر افراد کو فوری امداد کی فراہمی کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ واقعہ کے ذمہ داروں کو سخت ترین سزا دی جائے۔ دھماکہ میں لاپتہ اور زخمی ہونے والوں کے عزیزوں کی بڑی تعداد ہسپتالوں میں جمع ہے۔ دھماکوں کے نتیجہ میں دھماکہ کے مقام سے دو کلو میٹر کے دائرے میں عمارتوں اور گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ چینی حکام کے مطابق واقعہ کے بعد بندرگاہ کے بعض حصوں میں سرگرمیاں بحال کر دی گئی ہیں۔ بندرگاہ کے جس حضے میں دھماکے ہوئے وہاں بیوٹانون سوڈیم سائنائیڈ اور سی این جی جیسے آتشگیر دھماکہ خیز اور زہریلے مرکبات سٹور کئے گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :