وفاقی تعلیمی بورڈ نے ہائر سکینڈری اسکول سرٹیفکیٹ پارٹ ٹو کے سالانہ امتحانی نتائج کا اعلان کردیا

امتحانات میں 56396 امیدواروں نے حصہ لیا ٗ 41456 امیدوار پاس ہوئے ٗکامیابی کا تناسب 73.51 فیصد رہا وزیر مملکت وفاقی تعلیم و تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمان وفاقی تعلیمی بورڈ میں نتائج کے اعلان سے متعلق تقریب کے مہمان خصوصی تھے

جمعرات 13 اگست 2015 21:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اگست۔2015ء) وفاقی تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام اپریل ۔ جون 2015ء میں منعقد ہونے والے ہائر سکینڈری اسکول سرٹیفکیٹ پارٹ ٹو کے سالانہ امتحان 2015ء کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا۔ وزیر مملکت وفاقی تعلیم و تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمان وفاقی تعلیمی بورڈ میں نتائج کے اعلان سے متعلق تقریب کے مہمان خصوصی تھے اور انہوں نے بٹن دبا کر ویب سائیٹ پر نتائج کا اجراء کیا۔

اس موقع پر وفاقی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر اکرام علی ملک نے بتایا کہ امتحانات میں 56396 امیدواروں نے حصہ لیا جن میں سے 41456 امیدوار پاس ہوئے۔ کامیابی کا تناسب 73.51 فیصد رہا۔ انہوں نے بتایا کہ امتحانات میں 43099 ریگولر طالب علموں میں سے 34707 پاس ہوئے۔ کامیابی کا تناسب 80.53 فیصد رہا جبکہ 13297 پرائیویٹ امیدواروں میں سے 6749 امیدوار کامیاب ہوئے۔

(جاری ہے)

کامیابی کا تناسب 50.76 فیصد رہا۔ امتحانات میں پہلی پوزیشن آرمی پبلک اسکول اینڈ کالج ملتان کینٹ کی طالبہ ماہا زینب نے 1047 نمبر لے کر حاصل کی۔ دوسری پوزیشن پی اے ای سی ماڈل کالج نیلور اسلام آباد کی طالبہ اجالا عبدالرشید اور پنجاب کالج ناظم الدین روڈ ایف ایٹ فور کی طالبہ سیرت فاطمہ نے بالترتیب 1031، 1031 نمبروں کے ساتھ حاصل کی۔ پنجاب کالج ناظم الدین روڈ ایف ایٹ فور کی عائشہ نصراﷲ نے 1030 نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔

بورڈ امتحانات میں پہلی تینوں پوزیشنیں حاصل کرنے والی طالبات کا تعلق پری میڈیکل گروپ سے ہے۔ وزیر مملکت نے اس موقع پر کامیابی اور خصوصی طور پر پوزیشنیں حاصل کرنے والے طالب علموں کو مبارکباد دی اور جو طالب علم ناکام ہوئے ہیں ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمت نہ ہاریں اور اپنی کمزوریوں پر قابو پا کر آئندہ امتحانات میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت رٹہ ازم کو ختم کر کے کنسیپچوئل لرننگ کو فروغ دے رہی ہے اور اس کے لئے فیڈرل بورڈ کی کاوشیں قابل دید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کے تمام تعلیمی بورڈز کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے تربیتی پروگرام ترتیب دے رہی ہے جس میں وفاقی تعلیمی بورڈ تربیت فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی تعلیمی بورڈ میں جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تبدیلیاں کی گئیں جو اب محسوس کی جا رہی ہیں اور انہیں سراہا جا رہا ہے۔

اس سے بورڈ کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور باصلاحیت طالب علم ابھر کر سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ امتحانی نظام اساتذہ و عملہ کی تربیت اور دیگر اقدامات کے ذریعے تعلیم کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد تعلیم صوبائی سبجیکٹ ہے تاہم وفاق پر لازم ہے کہ وہ صوبوں کے درمیان رابطہ اور ان کی استعداد کار میں اضافہ کے لئے اقدامات کرے جس کے لئے بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس کو فعال کیا گیا اور اب یہ کانفرنس ہر تین ماہ کے بعد باقاعدگی سے ہو رہی ہے۔

اس کانفرنس کے ذریعے یکساں نصاب کم سے کم معیار نصاب اور نیشنل ایجوکیشن اسٹینڈرڈز کو تقریباً حتمی شکل دے دی جا چکی ہے اور ان کے نفاذ سے پورے ملک میں یکساں تعلیمی معیار کو قائم کرنے میں مدد ملے گی اور قومی یکجہتی کو فروغ ملے گا۔

متعلقہ عنوان :