سرکاری اہلکاروں کی سرپرستی میں لانڈھی کے مختلف علاقوں میں حقیقی کے قبضہ کا نوٹس لیا جائے، الطاف حسین

وزیراعظم نوازشریف ، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان سے مطالبہ

جمعہ 14 اگست 2015 20:41

سرکاری اہلکاروں کی سرپرستی میں لانڈھی کے مختلف علاقوں میں حقیقی کے ..

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اگست۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے وزیراعظم پاکستان ، چیف آف آرمی اسٹاف اور وفاقی وزیرداخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری اہلکاروں کی سرپرستی میں لانڈھی کے مختلف علاقوں میں حقیقی دہشت گردوں کے قبضہ کا نوٹس لیا جائے ۔ رات گئے نجی ٹیلی ویژن سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے الطاف حسین نے پوری قوم کو جشن آزادی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ یوم آزادی کے موقع پر میں ایک افسوسناک بات وزیراعظم محمد نوازشریف ، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور ملک بھر کے عوام کے علم میں لانا چاہتا ہوں کہ جب سے ایم کیوایم نے یہ اعلان کیا ہے کہ ہم اسمبلیوں میں رہیں یا نہ رہیں جشن آزادی شایان شان طریقے سے منائیں گے، صبح سے ہی لانڈھی کے مختلف علاقوں میں سرکاری اہلکاروں نے ایم کیوایم کے ذمہ داروں اور کارکنوں کی گرفتاریاں شروع کردیں، صبح دوکارکنان کوگرفتارکیاگیا جبکہ شام کو جشن آزادی کی تقریب کی تیاری کرنے والے ایم کیوایم کے سات ذمہ داروں اورکارکنوں کو گرفتارکرلیاگیا ہے ۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے کہاکہ سرکاری اہلکار جب ایم کیوایم کے کارکنان کو گرفتارکرنے پہنچے تو حقیقی دہشت گرد نہ صرف ان کے ساتھ تھے بلکہ وہ سرکاری اہلکاروں کے ہیڈکوارٹرمیں بھی موجود تھے ۔ حقیقی دہشت گردوں نے سرکاری اہلکاروں کی سرپرستی میں لانڈھی کے علاقے میں قبضہ کرلیا ہے اور وہاں اپنے مورچے بنالیے ہیں، یہ جرائم پیشہ عناصر ایم کیوایم کے کارکنان کوگرفتارکروارہے ہیں اور علاقے کے عوام سے زبردستی کھانا اورچائے مانگ کر انہیں پریشان بھی کررہے ہیں ۔

الطاف حسین نے وزیراعظم نوازشریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان اورچیف آف آرمی اسٹاف سے مطالبہ کیا کہ وہ وعدے کے مطابق لانڈھی کے عوام کو ریلیف فراہم کریں اور علاقوں سے جرائم پیشہ حقیقی دہشت گردوں کا قبضہ ختم کرائیں۔