وزیراعظم نے وفاقی وز یر مشاہد اﷲ سے بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو پر وضاحت طلب کرلی

وزیراعظم کو ایسی کسی ٹیپ کا علم نہیں، نہ ہی کوئی ٹیپ کسی کو سنائی گئی،انٹرویو میں جس ٹیپ کا ذکر کیا گیا اس کا کوئی وجود نہیں،ترجمان وزیراعظم ہاؤس کا وضاحتی بیان

جمعہ 14 اگست 2015 22:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اگست۔2015ء) وزیراعظم نواز شریف نے وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اﷲ سے بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو کی وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کو ایسی کسی ٹیپ کا علم نہیں، نہ ہی کوئی ٹیپ کسی کو سنائی گئی، جس ٹیپ کا ذکر کیا گیا اس کا کوئی وجود نہیں۔ جمعہ کو ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹرمشاہد اﷲ خان سے بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو اور ان میں کی گئی باتوں پر وضاحت طلب کرلی ہے اور کہا ہے کہ جس ٹیپ کا مشاہد اﷲ نے انٹرویو میں ذکر کیا، اس کا کوئی وجود نہیں، ایسی کسی ٹیپ کا علم نہیں، نہ ہی کوئی ٹیپ کسی کو سنائی گئی۔

واضح رہے کہ سینیٹر مشاہد اﷲ نے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں کہاتھا کہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) ظہیر الاسلام فوجی اور سول قیادت کو ہٹا کر اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتے تھے اور اس سازش کا انکشاف آئی بی کی جانب سے ظہیر الاسلام کی ٹیلی فونک گفتگو ٹیپ کرنے کے ذریعے کیا ۔

(جاری ہے)

وہ ٹیپ میں مختلف لوگوں کو دھرنے کے دوران افراتفری پھیلانے اور وزیراعظم ہاؤس پر قبضہ کرنے بارے ہدایت دے رہے تھے ۔انہوں نے کہاکہ 28 اگست کی شام وزیر اعظم آڈیو ٹیپ آرمی چیف کو سنوائی تھی ، جنرل راحیل شریف یہ ٹیپ سن کر حیران رہ گئے، ظہیر الاسلام نے خود ٹیپ میں اپنی آواز کی تصدیق کی ، آرمی چیف نے ا ن کو اجلاس سے چلے جانے کو کہا

متعلقہ عنوان :