پنجاب میں بلدیاتی انتخابات حکومتی جماعت مسلم لیگ نون دھڑے بندی کا شکار

ہفتہ 15 اگست 2015 13:53

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات حکومتی جماعت مسلم لیگ نون دھڑے بندی کا شکار

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 اگست۔2015ء) پنجاب میں بلدیاتی انتخابات حکومتی جماعت مسلم لیگ نون دھڑے بندی کا شکار چھوٹے اور بڑے شہرں میں ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کے ساتھ ساتھ وفاقی اور صوبائی وزراء نے بھی اپنے الگ الگ دھڑے قائم کر دیئے ہیں بلدیاتی انتخابات میں میئر شپ ، چیئرمین تحصیل و ضلع کونسل کے عہدہ کے لئے بڑے بڑے صنعتکاروں ، سرمایہ داروں اور جاگیرداروں نے ممبران اسمبلی سے مل کر منصوبہ بندی شروع کر دی ہے جبکہ ہر چھوٹے اور بڑے شہر میں مسلم لیگ نون میں دھڑے بندیوں کی وجہ سے پرانے کارکن مشکلات سے دوچار ہو گئے ہیں ۔

آن لائن کے مطابق پنجاب میں بلدیاتی انتخابات جو اکتوبر نومبر میں متوقع ہے کہ سلسلہ میں ہر شہر میں مسلم لیگ نون کے ممبران اسمبلی بلدیاتی نظام پر قبضہ کرنے کے لئے اپنے عزیز و اقارب اور خاندان کے افراد کو ان اداروں میں براجمان کرانے کے لئے مختلف دھڑے بنا کر مہم شروع کر دی ہے ۔

(جاری ہے)

چنانچہ اس سلسلہ میں گزشتہ رات فیصل آباد میں یوم آزادی کے نام پر مسلم لیگ نون کے دو الگ الگ جلسے ہوئے ایک جلسے میں چودھری شیر علی سابق ایم این اے و میئر کے ساتھ ساتھ رانا محمد افضل چیئرمین قومی اسمبلی سینٹ کمیٹی میاں طاہر جمیل ایم پی اے اور دیگر ممبران اسمبلی نے جلسہ عام میں جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔

صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ پر بھتہ لینے دہشت گردی کرنے کی وارداتوں میں ملوث کے ساتھ ساتھ فیصل آباد میں 20 سے زائد بااثر افراد کو ٹارگٹ کلنگ کر کے قتل کرنے کا الزام لگایا ۔اس موقع پر چودھری شیر علی نے وزیر اعظم اور چیف آف آرمی سٹاف راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ رانا ثناء اللہ کے خلاف دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہونے کی تحقیقات کرائی جائیں ۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ اسی دوران صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ اور اس گروپ کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی نے غلام محمد آباد میں جلسہ کیا جس میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کے والد چودھری شیر علی سابق ایم این اے پر الزام عائد کیا کہ بعض ممبران قومی وصوبائی اسمبلی کو ٹکٹ دلوانے پر بھاری رشوت لی تھی اور ان کا دماغی توازن درست نہیں اسی لئے پارٹی کی مرکزی قیادت چودھری شیر علی کے بیانات پر توجہ نہیں دیتی ۔

انہوں نے کہاکہ چودھری شیر علی جو اپنے آپ کو امیر شہر کہلواتے ہیں آئندہ بلدیاتی انتخابات میں شکست کھانے کے بعد غریب شہر کہلوانے پر مجبور ہو جائیں گے ۔آن لائن کو ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ نون کے یہ اختلافات نہ صرف فیصل آباد میں ہیں بلکہ پنجاب کے ہر بڑے شہر جن میں لاہور ، گوجرانوالہ ، ملتان ، سرگودھا ، شخوپورہ ، راولپنڈی ،جہلم اور دیگر اضلاع اور شہر شامل ہیں میں پائے جا رہے ہیں ۔

اسی لئے حکومت کی خواہش ہے کہ کسی نہ کسی بہانے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کر دیئے جائیں تاکہ پارٹی انتشار سے بچ سکے ۔ اگر ایسا نہ ہو سکا آئندہ بلدیاتی انتخابات میں ہر بڑے و چھوٹے شہر میں مسلم لیگ نون دھڑے بندی کا شکار ہوتے ہوئے آپس میں ایک دوسرے کے خلاف انتخابات لڑے گی ۔ جس کا فائدہ پاکستان تحریک انصاف اٹھائے گی ۔ تحریک انصاف نے پنجاب میں یونین کونسل کی سطح پر اپنے امیدواروں کی حتمی فہرست تیار کرنی شروع کر دی ہے ۔ اور اس کی نگرانی تحریک انصاف کے مرکزی رہنما سابق گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کر رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :