Live Updates

متنازعہ بیان ٗ دھرنے کو کسی سازش سے منسلک کر نے اور آئی ایس آئی کو شامل کر نے کی کوششوں کی مذمت

فوری طورپر تحقیقاتی کمیشن بناکر تحقیقات کرائی جائیں ٗ ترجمان چیئر مین پاکستان تحریک انصاف شیریں مزاری حکومتی وزراء کے ان بیانات کا مقصد تحریک انصاف اور ملک کے عسکری اداروں کو دباؤ میں لانا ہے ٗبیان

ہفتہ 15 اگست 2015 20:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 اگست۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی وزراء کی جانب سے بے بنیاد الزامات کے ذریعے تحریک انصاف کے پرامن دھرنے کو کسی بڑی سازش سے منسلک کرنے اور فوج اور آئی ایس آئی کو بھی اس میں شامل کرنے کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر ایک تحقیقاتی کمیشن کے ذریعے ان الزامات کی تحقیق کا مطالبہ کیا ہے۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی ترجمان ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہاکہ حکومتی وزراء کے ان بیانات کا مقصد تحریک انصاف اور ملک کے عسکری اداروں کو دباؤ میں لانا ہے چنانچہ مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومتی وزراء کے بیانات کی تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دیا جائے۔ تحقیقات کے نتیجے میں اگر کسی قسم کی سازش کا سراغ ملتا ہے توذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر حکومت کی صفوں میں موجود دروغ گو عناصر کو وزارتوں سے الگ کر کے سیاست سے بے دخل کیا جائے۔

(جاری ہے)

اسلام آباد سے جاری جاری بیان میں ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ایسے وقت میں جب افواجِ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں، مسلم لیگی وزراء کے خطرناک اور رکیک زبانی حملوں ے عاجز آچکے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کووزیرماحولیات سنیٹر مشاہد اﷲ کے تازہ ترین انٹرویو کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان تحریک انصاف اور افواج پاکستان کی شہرت کو داغدار کرنا تھا۔

ان کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے افواج پاکستان پر زبانی حملوں کو پوری قوم نے ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھا ہے تاہم اس کے باوجود حکومتی وزراء دفاعی اداروں کے خلاف اس قبیح مہم کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان متعدد مرتبہ تحریک انصاف کے دھرنے کے اغراض ومقاصد پرمفصل انداز میں روشنی ڈال چکے ہیں۔

ان کے مطابق تحریک انصاف نے 2013کے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف تحقیقات اور حصولِ انصاف کیلئے دھرنے کو حتمی وسیلے کے طور پر استعمال کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دھاندلی کے خلاف 400سے زائد درخواستیں دائر کی گئیں اور ایک برس تک تحریک انصاف دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ دھراتی رہی اور اس کیلئے محض چار حلقے کھولنے کی بات کی۔ ان چار حلقوں میں سے ایک یقینی NA125میں ہمارے خدشات درست ثابت ہو چکے ہیں۔

اگرچہ اس حلقے کا نتیجہ سپریم کورٹ کے حکم امتناعی کی بھینٹ چڑھ چکا ہے مگر ستم ظریفی یوں ہے کہ 4میں سے تین حلقوں کے نتائج ابھی تک دبائے ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ اور پارلیمان کے ذریعے دھاندلی کی تحقیقات کے مطالبوں کے بعد تحریک انصاف کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہ تھا کہ پرامن انداز میں سڑکوں پر نکلاجائے۔ اس میں افواج پاکستان یا آئی ایس آئی کیلئے دلچسپی کا کیا سامنا ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ حکومتی وزراء کی جانب سے بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ بیانات کے ذریعے چلائی جانے والی شرمناک پراپگینڈہ مہم فوری طور پر بند کی جائے۔ ان کے مطابق اپنی وزارتوں کی کارکردگی بڑھانے کیلئے ہر قسم کی ذہنی استعداد سے عاری وزراء ملک بھر میں تحریک انصاف کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں اور اپنی جبلت کی تسکین کیلئے لغو بیان بازی میں مصروف ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی خاک پاشی کے اس قبیح کھیل میں اہم ریاستی ادارہ نشانہ بنا۔ اپنے بیان میں ڈاکٹر شیریں مزاری نے حکومت سے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں دو برس قبل اصغر خان کیس کی ایف آئی اے کے ذریعے شروع ہونے والی تحقیقات بھی جلد از جلد مکمل کرنے کا دعوی کیا اور کہا کہ حکومت یہ تحقیقات جلد مکمل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے تاکہ پوری قوم کے سامنے روایتی سیاستدانوں کی حقیقت آشکار ہو سکے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات