بحیرہ روم میں ایک کشتی پر دھوئیں کے باعث کم ازکم 40 تارکین وطن ہلاک

رواں سال ایسے تارکین وطن کی دوران سفر سمندر میں ہلاکتوں کی تعداد ریکارڈ سطح تک پہنچ چکی ہے اور اب تک کم ازکم 2300 افراد ہلاک ہو چکے ہیں،رپورٹ

اتوار 16 اگست 2015 11:26

بحیرہ روم میں ایک کشتی پر دھوئیں کے باعث کم ازکم 40 تارکین وطن ہلاک

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 اگست۔2015ء) لیبیا کے شمال میں بحیرہ روم میں تارکین وطن کی ایک کشتی پر کم ازکم 40 افراد ہلاک ہو گئے جب کہ 320 کو بچا لیا گیا ہے۔اٹلی کی بحریہ کا کہنا ہے کہ یہ ہلاکتیں کشتی کے دھوئیں کی وجہ سے ہوئیں اور خدشہ ہے کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔رواں سال ایسے تارکین وطن کی دوران سفر سمندر میں ہلاکتوں کی تعداد بھی ریکارڈ سطح تک پہنچ چکی ہے اور اب تک کم ازکم 2300 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

غربت اور مسلح تنازعات کے باعث شمالی افریقہ اور مشرق وسطیٰ سے ہزاروں افراد یورپ کا رخ کرتے ہیں اور یہ غیر قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے سمندر کا خطرناک سفر طے کر کے یہاں پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔بین الاقوامی آرگنائزیشن فار مائگریشن نے اسی ہفتے کہا تھا کہ رواں سال 31 جولائی تک یورپ میں پناہ کے متلاشیوں کی تعداد دو لاکھ 30 ہزار تھی اور توقع ہے کہ اگست کے اواخر تک یہ تعداد ڈھائی لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران یہ تعداد دو لاکھ انیس ہزار تھی۔تنظیم کے مطابق رواں سال ایسے تارکین وطن کی دوران سفر سمندر میں ہلاکتوں کی تعداد بھی ریکارڈ سطح تک پہنچ چکی ہے اور اب تک بحیرہ روم کے راستے یورپ میں بہتر زندگی کی تلاش کے لیے سفر کرنے والے کم ازکم 2300 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :