پاکستانی برامدات کا زوال راتوں رات نہیں ہوا ،پاکستان اکانومی واچ

اقرباء پروری، برامدی ترغیبات کا غلط استعمال بنیادی اسباب ہیں،میرٹ پر تعیناتیاں واحد حل ہے، ذمہ داروں کی کاتعین کیا جائے،ٹیکسٹائل شعبہ کے مطالبے پر روپے کی قدر کم نہ کی جائے، ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

اتوار 16 اگست 2015 13:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 اگست۔2015ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے پاکستانی برامدات کا زوال جس نے تجارتی خسارہ بڑھا دیا ہے راتوں رات نہیں ہوا۔ اس میں اقرباء پروری، اہم اداروں میں میرٹ کی خلاف ورزی میں تعیناتیاں اور برامدی ترغیبات کا سیاسی استعمال شامل ہیں۔برامدی شعبہ کی بحالی کیلئے میرٹ پر تعیناتیاں کی جائیں اور برامدات کے زوال کی آزادانہ تحقیقات کر کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ برامدات کی کمی میں بڑھتے کاروباری اخراجات نے بھی کردار ادا کیا ہے جس میں بجلی کی قیمت میں اضافہ، توانائی بحران اور ایف بی آر کی جانب سے ریفنڈز کی عدم ادائیگی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

برامدات کیلئے ٹیکسٹائل سیکٹر کے علاوہ دیگر شعبوں پر بھی توجہ دی جائے اور ٹیکسٹائل میں خام مال کی برامد کے بجائے ویلو ایڈڈ اشیاء برامد کی جائیں تاکہ جی ایس پی کی سہولت سے خاطر خواہ فائدہ اٹھایا جا سکے۔

ٹیکسٹائل سیکٹر یورپی یونین کے علاوہ دیگر منڈیاں بھی تلاش کرے، اپنی مصنوعات کا معیار بہتر بنائے اورحکومت سے روپے کی قدر گھٹانے کے مطالبہ ترک کر دے کیونکہ ٹیکسٹائل کے شعبہ میں حریف ممالک بشمول بھارت اور بنگلہ دیش نے اپنی ٹیکسٹائل کی برامدات بڑھانے کیلئے اپنی کرنسی کی قدر نہیں گھٹائی بلکہ نتیجہ خیز اقدامات کئے۔انھوں نے کہا کہ حکومت بالواسطہ ٹیکسوں میں اضافہ، نجکاری، درامدی ایندھن پر ہوشربا محاصل ، قرضوں اور امداد کے بجائے برامدات پر توجہ دے تو صورتحال بدل سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :