سپریم کورٹ کے جج جسٹس جواد ایس خواجہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

صدر مملکت ممنون حسین نے جسٹس جوادایس خواجہ سے اردو زبان میں حلف لیا جسٹس جواد ایس خواجہ کو 5 جون 2009 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کا جج تعینات کر دیا گیا تھا

پیر 17 اگست 2015 14:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 اگست۔2015ء) سپریم کورٹ کے جج جسٹس جواد ایس خواجہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ۔حلف برداری کی تقریب پیر کی صبح اسلام آباد میں ہوئی جہاں صدر مملکت ممنون حسین نے اردو زبان میں ان سے حلف لیا جسٹس جواد ایس خواجہ پاکستان کے 23 ویں چیف جسٹس بن گئے ہیں۔ایوان صدر میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں وزیراعظم محمد نواز شریف سمیت وفاقی وزرا اسحاق ڈار پرویز شید چیئر مین سینٹ ارکان پارلیمنٹ اور مسلح افواج کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔

چیف جسٹس ناصر الملک 16 اگست 2015 کو 65 سال کی عمر پر پہنچنے کے بعد ریٹائر ہوئے ۔صدر مملکت نے رواں ماہ کے آغاز میں وزیراعظم کے مشورے پر جسٹس جواد ایس خواجہ کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک کی ریٹائرمنٹ کے بعد عدالت عظمیٰ کے نئے سربراہ کے طور پر مقرر کرنے کی سمری کی منظوری دی تھی خیال رہے کہ یہ سمری وزارت قانون و انصاف نے صدر مملکت کو بھجوائی تھی وزیرآباد سے تعلق رکھنے والے جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنی وکالت کا آغاز 1975 میں کیا تھا اور وہ 21 اپریل 1999 کو لاہور ہائی کورٹ میں بطور جج تعینات کیے گئے تھے تاہم مارچ 2007 کو سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی طرف سے اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف صدارتی ریفرنس دائر کرنے کے خلاف اپنے عہدے سے مستعفی ہوکر تدریس کے شعبے سے منسلک ہوگئے تھے اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے مارچ 2009 میں اپنے عہدے پر بحال ہونے کے بعد جسٹس جواد ایس خواجہ کو 5 جون 2009 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کا جج تعینات کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں پاکستان کی سپریم کورٹ کے 17 رکنی بینچ نے اکیسویں آئینی ترمیم کے تحت قائم ملک بھر میں فوجی عدالتوں کے اختیارات بڑھانے کے خلاف دائر تمام درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے فیصلے پر اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا تھا کہ ملکی آئین سب سے مقدم ہے، پارلیمنٹ مقدم نہیں ہے۔ اْنھوں نے کہا کہ اگرچہ پارلیمنٹ عوام کے منتخب نمائندہ فورم ہے لیکن اس کا وجود بھی آئین کے ہی مرہون منت ہے۔