حملہ میں لشکر جھنگوی کے ملوث ہونے کاخدشہ ہے آئی جی پنجاب نے رپورٹ وزیر اعلیٰ کوپیش کر دی

پولیس کا حوصلہ اور ہمت ایسے حملوں سے پست نہیں ہوسکتے آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاوٴن جاری رکھا جائے گا دہشتگردوں کو واضح پیغام

پیر 17 اگست 2015 14:03

حملہ میں لشکر جھنگوی کے ملوث ہونے کاخدشہ ہے  آئی جی پنجاب نے رپورٹ وزیر ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 اگست۔2015ء) پنجاب پولیس نے صوبائی وزیر داخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ پر اٹک کے علاقے میں ہونے والے خود کش حملے میں کالعدم لشکر جھنگوی کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس مشتاق کی جانب سے واقعے کی ابتدائی رپورٹ وزیراعلیٰ شہباز شریف کو پیش کردی گئی جس میں کہا گیا کہ وزیر داخلہ کی ہلاکت مظفر گڑھ میں لشکر جھنگوی کے چیف ملک اسحاق اور ان کے دو بیٹوں سمیت 13 افراد کی ہلاکت کی جوابی کارروائی ہے آئی جی نے شجاع خانزادہ کی ہلاکت کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کا حوصلہ اور ہمت ایسے حملوں سے پست نہیں ہوسکتے۔

آئی جی نے واقعے میں ہلاک ہونے والے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) حضرو شوکت حسین شاہ، جنھوں نے 1998 میں انسپکٹر کے طور پر پولیس میں شمولیت اختیار کی تھی، کو خراج عقیدت پیش کیا۔

(جاری ہے)

ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ خفیہ اداروں کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ سینئر سرکاری حکام کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے جس میں پنجاب کے وزیر داخلہ بھی شامل تھے۔

خفیہ اداروں نے حکومت کو تجویز دی تھی کہ وزراء اور کابینہ اراکین کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا جائے۔انھوں نے بتایا کہ قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کرتے ہوئے پنجاب پولیس نے صوبے بھر میں دہشت گردوں کے خلاف موٴثر کارروائیاں کی تھی اور متعدد دہشت گردی کے منصوبوں کو ناکام بنایا۔اٹک میں ہونے والے دہشت گردی کے حملے کے بعد آئی جی پنجاب کی ہدایت پر صوبے بھر میں سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا گیا ۔پنجاب پولیس کے ترجمان نے آئی جی کے حوالے سے بتایا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں فورسز فرنٹ لائن پر رہیں گی اور دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاوٴن جاری رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اٹک واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس میں ملوث عناصر بچ نہیں پائیں گے۔