پاک چین اقتصادی راہداری پر کامیاب فورم کے انعقاد سے قومی یکسوئی و ہم آہنگی سامنے آئی،سینیٹر مشاہد حسین سید

عدم استحکام کے خدشات سے دوچار خطے کو امید کی کرن نظر آئی،پاک چین اقتصادی راہداری پراعلیٰ سول اور عسکری قیادت کا مکمل اتفاق ہے ، کی صحافیوں سے گفتگو

پیر 17 اگست 2015 17:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 اگست۔2015ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ پاکستانی سرحد سے ملحقہ چینی صوبے سنکیانگ میں پاک چین اقتصادی راہداری فورم میں پاکستان بھر سے تعلق رکھنے والے پارلیمانی نمائندوں، پالیسی سازوں، صوبائی راہنماوٴں اور ایف ڈبلیو او، این ایل سی جیسی اہم اداروں کے سربراہان کی بھرپور شرکت قوم کی اقتصادی راہداری کے حوالے سے یکسوئی اور ہم آہنگی کی نشاندہی کرتی ہے، سوموار کے روز صحافیوں سے گفتگو میں حالیہ منعقدہ انٹرنیشنل چائنہ پاکستان اکنامک کاریڈور فورم کے حوالے سے انہوں نے آگاہ کیا کہ فورم کا انعقاد مشترکہ طور پر سنکیانگ کی صوبائی حکومت نے پاک چین مشترکہ تھنک ٹینک ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ انٹرنیشنل کے اشتراک سے کیا تھا، حکومتِ پاکستان کی طرف سے اعلیٰ سطعی وفد میں وزیر برائے ترقی ، منصوبہ بندی پروفیسر احسین اقبال اور بلوچستان حکومت کی طرف سے صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی حامد خان اچکزئی شامل تھے۔

(جاری ہے)

سینیٹر مشاہدجو مشترکہ تھنک ٹینک کے بطور کوچیئرمین خدمات بھی سرانجام دے رہے ہیں، نے بتایا کہ فورم کے کامیاب انعقاد کے تین مثبت پہلو سامنے آئے ہیں، اول پاک چین اقتصادی راہداری فورم کے سالانہ انعقاد پر دونوں طرف کے مندوبین کا اتفاق ہوگیا ہے، دوئم پاکستان کی جانب سے اقتصادی راہداری کا داخلی راستہ بلوچستان اور چینی داخلی راستہ سنکیانگ کی مقامی قیادت اور گوادر پورٹ اتھارٹی، ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اعلیٰ افسران کو آپس میں مل بیٹھنے کا موقع فراہم کیا گیا ،گوادر اور قورامئی شہر کو سسٹرز شہروں کا درجہ دیئے جانے کے حوالے سے پیش رفت ہوئی، سوئم اقتصادی راہداری کے قیام کیلئے اعلیٰ سول اورعسکری قیادت کے مابین مکمل اتفاق ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سینیٹر مشاہد نے کہا کہ فورم کے دوران دوبلین امریکی ڈالرز کے لگ بھگ مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط ہوئے، 1979ء سے جاری افغان جہاد اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بناء پر عدم استحکام کے خدشات سے دوچار خطے کو پاک چین اقتصادی راہداری کے قیام سے امید کی تازہ کرن نظر آئی ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین کی زیرقیادت پاکستانی اعلیٰ سطعی وفد میں سینیٹر سلیم منڈیوالہ، سینیٹر حاصل بزنجو، سینیٹر نذہت صادق،سینیٹر افراسیاب خٹک،سینیٹر سیف اللہ مگسی، سینیٹر ڈاکٹر اشوک کمار، شاہزادہ افتخار الدین ایم این اے، عسکری قیادت کی جانب سے لیفٹنٹ جنرل خالد اصغر، لیفٹنٹ جنرل جاوید بخاری، لیفٹنٹ جنرل (ر) غلام مصطفیٰ خان، میجر جنرل محمد افضل، میجر جنرل فیصل مشتاق، ڈاکٹر اکرم شیخ و دیگر شامل تھے۔