کرکٹ بورڈ آئندہ منعقد ہونیوالے قومی ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں فاسٹ بولر محمد عامر کی کارکردگی پر نظر رکھے گا‘ پی سی بی اہلکار

قومی ٹیم میں اچھے فاسٹ باؤلرز کی پہلے ہی کمی ہے ،محمد عامر کی ٹیم میں شمولیت سے بولنگ کے شعبے کی کارکردگی میں مدد گار ثابت ہو گی عامر سے بہت توقعات ہیں ،یقین ہے انہیں یقینا رواں سال کے اختتام سے پہلے قومی ٹیم میں کھیلنے کا موقع مل جائے گا‘ گفتگو سابق کپتان سلمان بٹ کو بھی قوی امید ہے کہ ان پر عائد پانچ سالہ معطلی ختم ہو جائے گی اور وہ بھی ستمبر میں پانچ سالہ پابندی ختم ہونے کی صورت میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں واپس آ سکیں گے

پیر 17 اگست 2015 19:10

کرکٹ بورڈ آئندہ منعقد ہونیوالے قومی ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں فاسٹ بولر ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 اگست۔2015ء) پاکستان کرکٹ بورڈ آئندہ منعقد ہونے والے قومی ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں فاسٹ بولر محمد عامر کی کارکردگی پر نظر رکھے گاجبکہ سابق کپتان سلمان بٹ کو بھی قوی امید ہے کہ ان پر عائد پانچ سالہ معطلی ختم ہو جائے گی اور وہ بھی ستمبر میں پانچ سالہ پابندی ختم ہونے کی صورت میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں واپس آ سکیں گے۔

تفصیلات کے مطابق محمد عامر پر سنہ 2010ء میں سپاٹ فکسنگ کے الزام میں پانچ برس کی پابندی لگائی گئی تھی جو اب آئندہ ماہ ستمبر کو ختم ہونی ہے۔جنوری میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے محمد عامر کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی تھی اور اب وہ آئندہ ماہ قومی ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹورنامنٹ آئندہ ماہ کی یکم تاریخ کو راولپنڈی میں شروع ہو گا۔

(جاری ہے)

راولپنڈی میں پی سی بی کے اہلکار نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت قومی ٹیم میں اچھے فاسٹ بولروں کی پہلے ہی کمی ہے اور محمد عامر کی ٹیم میں شمولیت سے بولنگ کے شعبے کی کارکردگی میں مدد گار ثابت ہو گی۔پاکستان کرکٹ بورڈ محمد عامر کی کارکردگی پر نظر رکھے گا جن کی جلد ہی بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں محمد عامر راولپنڈی ریمز کی نمائندگی کر رہے ہیں اور مقامی سطح پر بھی ان کی کارکردگی کی نگرانی کی جائے گی۔

ہمیں عامر سے بہت زیادہ توقعات ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ انہیں یقینا رواں سال کے اختتام سے پہلے قومی ٹیم میں کھیلنے کا موقع مل جائے گا۔پی سی بی کے اہلکار نے مزید کہا کہ اس ٹورنامنٹ میں 16ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں اور سلیکٹروں کو ایک موقع ملے گا کہ وہ دوسرے کھلاڑیوں کی کارکردگی کا مشاہدہ کر سکیں۔سلیکٹر اس ٹورنامنٹ میں شامل کئی نوجوان کرکٹروں کے علاوہ سینئر کھلاڑیوں کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیں گے۔

دوسری جانب سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث سابق کپتان سلمان بٹ کو بھی قوی امید ہے کہ ان پر عائد پانچ سالہ معطلی ختم ہو جائے گی اور وہ بھی ستمبر میں پانچ سالہ پابندی ختم ہونے کی صورت میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں واپس آ سکیں گے۔سلمان بٹ نے گذشتہ دنوں آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے حکام سے دبئی میں ملاقات کی تھی جو ان کی جانب سے سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کے باضابطہ اعتراف کے بعد ہونے والی پہلی ملاقات تھی۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا یہ کہنا تھا کہ سلمان بٹ نے محمد عامر کی طرح کھلے دل کے ساتھ سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف نہیں کیا جس کی وجہ سے ان کی بحالی کے پروگرام میں تاخیر ہوئی۔تاہم دو ماہ قبل سلمان بٹ نے بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کے سامنے باضابطہ طور پر سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا، لہٰذا پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ معاملہ آئی سی سی کے سپرد کر دیا تھا اور سلمان بٹ کی اینٹی کرپشن یونٹ سے ملاقات اسی سلسلے کی کڑی تھی۔

یاد رہے کہ سلمان بٹ محمد آصف اور محمد عامر 2010میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے دور انگلینڈ کے موقعے پر سپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے جس پر انھیں نہ صرف آئی سی سی کے اینٹی کرپشن ٹرییبونل نے پانچ سے دس سال تک پابندی اور معطلی کی سزائیں سنائی تھیں بلکہ اس جرم میں انھیں لندن میں قید کی سزائیں بھی کاٹنا پڑی تھیں۔محمد عامر کی پانچ سالہ پابندی آئندہ ماہ ختم ہو رہی ہے لیکن آئی سی سی کے اینٹی کرپشن قواعد وضوابط میں تبدیلی اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی غیرمعمولی دلچسپی کے نتیجے میں محمد عامر کو اس سال اپریل میں پیٹرنز ٹرافی گریڈ ٹو ٹورنامنٹ کھیلنے کا موقع مل گیا تھا۔

اگر آئی سی سی نے سلمان بٹ کے مثبت رویے کے بارے میں بھی اطمینان کر لیا تو اس بات کے امکانات روشن ہیں کہ ان کی پانچ سالہ معطلی بھی ختم ہو جائے گی۔اس سکینڈل میں ملوث تیسرے کرکٹر محمد آصف کی جانب سے ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا جس سے پتہ چل سکے کہ وہ کرکٹ میں واپس آنے کے لیے سنجیدہ ہیں۔