وفاقی دارالحکومت میں مضر صحت اور کیمیکل ملے دودھ کی فروخت جاری‘ استعمال کرنیوالے صارفین مختلف بیماریوں کا شکار، متعلقہ محکمے عملی کارروائی سے گریزاں ، سی ڈی اے کے محکمہ فوڈ کے افسران کی سب اچھا کی رپورٹ،عوامی حلقوں کا احتجاج

اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال اور متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ

پیر 17 اگست 2015 21:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 اگست۔2015ء) اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز میں مختلف مارکیٹوں ، دکانوں اور مختلف مقامات مضر صحت اور کیمیکل ملے دودھ کی فروخت کھلے عام جاری ہے جس کے باعث اسے استعمال کرنیوالے صارفین پیٹ اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں ، سی ڈی اے کے فوڈ انسپکٹرز رشوت لینے اور متعلقہ محکمے عملی کارروائی سے گریزاں ،سی ڈی اے کے محکمہ فوڈ کے افسران کو سب اچھا کی رپورٹ پیش کرنے میں مصروف ہیں، عوامی حلقوں نے شدیداحتجاج کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال اور متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹر جی 6 اورجی 7سمیت دیگر علاقوں میں صبح سویرے اور شام کے اوقات میں مختلف لوگ گاڑیوں پر ممنوعہ نیلے رنگ کے ڈرموں میں دودھ فروخت کرنے کیلئے چوکوں اورچوراہوں میں کھڑے ہو جاتے ہیں اور صارفین کو خالص دودھ کا دھوکہ دے کر مضرصحت اور کیمیکل ملا دودھ فروخت کرتے ہیں جس سے صارفین خصوصاً بچے مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں،سی ڈی اے کے متعلقہ حکام کی جانب سے مضر صحت دودھ کی فروخت اور غیر قانونی ٹھپے لگانے کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہونے کے باعث اس کاروبار میں روزبروز اضافہ ہو رہا ہے جبکہ ذرائع کے مطابق مضر صحت دودھ فروخت کرنے اور غیر قانونی ٹھپے لگانے والوں سے سی ڈی اے کے متعلق حکام روزانہ کی بنیاد پر رشوت وصول کر کے ایسے عناصر کو بیماریاں فروخت کرنے کی کھلی چھٹی دے دیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ادھر سی ڈی اے کے فوڈ انسپکٹر عمران احمد اور محمد الیاس نے کہا کہ ہم اسے سیل پوائنٹس کی روزانہ کی بنیاد پر چیکنگ کرتے ہیں۔عوامی حلقوں نے شدیداحتجاج کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال اور متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیاہے۔

متعلقہ عنوان :