اردو میں فیصلے دینے سے درخواست گزاروں اور فریقین کو مقدمات بارے بہتر آگاہی حاصل ہوگی ، جسٹس جواد ایس خواجہ

منگل 18 اگست 2015 14:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 اگست۔2015ء) قومی زبان اردو کے نفاذ کے حوالے سے سپریم کورٹ میں مقدمہ کی سماعت کے دوران چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے بتایا کہ انہوں نے اپنے ایک نائب قاصد سے پوچھا کہ کیا انہوں نے ان کے اردو میں دیئے گئے فیصلوں کو پڑھا ہے تو اس پر نائب قاصد نے بتایا جی ہاں جب میں نے ان سے فیصلے بارے پوچھا تو اسے فیصلے کے پروگراموں تک کی تفصیل پتہ تھی اس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر اردو میں فیصلے دیئے جائیں تو درخواست گزاروں اور دیگر فریقین کو اپنے مقدمات بارے بہتر طور پر آگاہی حاصل ہوگی انہوں نے یہ ریمارکس منگل کے روز دیئے چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی تھی ۔