ایسا گاؤں جس میں 25 سال سے کوئی مرد داخل نہیں ہوا

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی منگل 18 اگست 2015 14:28

ایسا گاؤں جس میں 25 سال سے کوئی مرد داخل نہیں ہوا

کینیا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اگست2015ء) کینیا کا ایک گاؤں اموجا ایسا گاؤں ہے جہاں 1990 سے کسی بھی مرد کے داخل ہونے پر پابندی ہے۔اموجا گاؤں کو اُن 15 خواتین نے بسایا تھا ، جن کی برطانوی فوج کے جوانوں نے عصمت دری کی تھی۔آج یہاں وہ خواتین رہتی ہے جو بچپن کی شادی، گھریلو تشدد ، عصمت دری اور دوسری مصیبتوں کی وجہ سے گھر چھوڑ دیتی ہیں۔ انہیں خواتین سے یہاں کی آبادی بڑھتی ہے۔

(جاری ہے)

اس وقت یہاں 47 خواتین اور اُن کے 200 بچے رہتے ہیں۔ان بچوں کے لیے ایک سکول بھی کھولا گیا ہے۔ یہ سکول خواتین ہی چلاتی ہیں۔ ایک خاتون نارکوچوم کا کہا ہے کہ میں ہر روز اٹھ کر خود کے لیے مسکراتی ہوں۔اموجا گاؤں کی خواتین کا کہنا ہے کہ خوش رہنے کے لیے ہم خود جشن مناتے ہیں اور آپس میں خوشیاں بانٹتے ہیں۔ گذر اوقات کے لیے اس گاؤں کی عورتیں گھریلو صنعتوں پر انحصار کرتی ہیں۔ خواتین زیورات بناتی ہیں، جسے گاؤں کے باہر مخصوص مقامات پر فروخت کر دیا جاتا ہے۔