بلدیاتی انتخابات کیس ،سپریم کورٹ نے انتخابات میں تاخیر سے متعلق الیکشن کمیشن کی دونوں درخواستیں نمٹا دیں

منگل 18 اگست 2015 16:37

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 اگست۔2015ء ) سپریم کورٹ نے پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے انتخابات میں تاخیر سے متعلق الیکشن کمیشن کی دونوں درخواستیں نمٹا دیں ۔ منگل کوسپریم کورٹ کے چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر اور مرحلہ وار کروانے سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی ۔

عدالت نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر اور مرحلہ وار کروانے سے متعلق تمام درخواستیں نمٹا دیں ۔ عدالت نے قراردیاکہا کہ انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے، صوبے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن سے تعاون کیلئے تیار ہیں بلدیاتی انتخابات کب اور کیسے کروانے اس کا تعین میں الیکشن کمیشن خود کرے، آرٹیکل140 کے تحت انتخابات کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے ۔

(جاری ہے)

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دئیے کہ الیکشن کمیشن حکام انتخابات نہیں کروا سکتے تو مستعفی ہو جائیں۔ الیکشن کمیشن اپنا بوجھ دوسرے اداروں پر کیوں ڈال رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ مشکلات کے باعث عدالت سے رجوع کیا ۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دئیے کہ آئین کا معاملہ ہے ایک منٹ کی تاخیر کی بھی اجازت نہیں دے سکتے جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ آئین میں کہیں بھی نہیں لکھا کہ انتخابات26ستمبر کو ہونگے جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ سندھ اور پنجاب میں 6 سال سے بلدیاتی ا نتخابات نہیں ہوئے ، آئین میں کہیں ایسا بھی نہیں لکھا ہوا کہ 6 سال تک بلدیاتی انتخابات کروائے ہی نہ جائیں ۔