قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری کی کپاس کی قیمت 3000روپے فی من مقرر کرنے کی سفارش

بدھ 19 اگست 2015 22:36

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اگست۔2015ء ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری نے حکومت کو سفارش کی ہے کہ رواں مالی سال کیلئے کپاس پھُٹی کی قیمت فی 3000روپے فی من مقرر کی جائے جبکہ کھاد ، زرعی ادویات اور دیگر زرعی آلات پر سیلز ٹیکس صفر کیا جائے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری کا اجلاس چیئرمین خواجہ غلام رسول کوریجہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں سیکرٹری ٹیکسٹائل امیر محمد خان مروت نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کپاس کی امدادی قیمت کے حوالے سے سمری ای سی سی کو بھجوا رکھی ہے جس کی منظور کا انتظار ہے ۔ اس موقع پر قائمہ کمیٹی کے ارکان نے متفقہ طورپر حکومت سے مطالبہ کیا کہ مالی سال 2015-16کیلئے کپاس/پھُٹی کی امدادی قیمت 3000روپے فی من مقرر کی جائے جبکہ کھاد ،بیج ، زرعی ادویات ، ٹریکٹر و دیگر زرعی آلات پر سیلز ٹیکس زیروفی صد کیا جائے جبکہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمد پر ٹیکس کا مکمل خاتمہ کیا جائے ۔ اجلاس میں قائمہ کمیٹی کے ارکان سردار شفقت حیات بلوچ ، رانا عمر نذیر ، حاجی اکرم انصاری ، ملک عزیر خان ، ملک شاکر بشیر اعوان و دیگر نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :