کراس بارڈر فائرنگ:عالمی میڈیا کو ایٹمی جنگ کی ”بُو“ آنے لگی، مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل کرنے کی تجویز

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 20 اگست 2015 11:27

کراس بارڈر فائرنگ:عالمی میڈیا کو ایٹمی جنگ کی ”بُو“ آنے لگی،  مسئلہ ..

نیویارک (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار . 20 اگست 2015 ء) : عالمی میڈیا نے پاک بھارت بارڈر پر کراس بارڈر فائرنگ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایٹمی جنگ کے خطرات محسوس کرنا شروع کردیے ہیں اور دونوں ممالک کو مسئلہ کشمیر بذریعہ مذاکرات حل کرنے اور عدم تشدد کا راستہ اختیار کرنے پر زور دیا ہے۔امریکی اخبار ”نیو یارک ٹائمز“ نے پاکستان اور بھارت کو مسئلہ کشمیر بذریعہ مذاکرات حل کرنے اور اس معاملے پر جلد از جلد مذاکرات شروع کرنے کی تجویز دینے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کو سخت گیر رویے سے باز رہنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔

مذکورہ اخبار نے اپنے ادارتی نوٹ میں یہ بھی پیش گوئی کی کہ اگر کشمیر سمیت کسی مسئلے پر دونوں ممالک میں جنگ چھڑی تو پاکستان سے زیادہ طاقتور ہونے کے باوجود بھارت کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔

(جاری ہے)

اخبار کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کو سخت گیر لہجے اور رویے کی بجائے احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے کیونکہ کشمیر کا مسئلہ فلیش پوائنٹ کی حیثیت رکھتا ہے اس لئے دونوں ممالک کو مشیروں کی سطح پر مذاکرات سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔

دونوں ممالک کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے کہ انہیں کشیدگی پر کس طرح قابو پانا ہے، ایٹمی طاقت کے حامل دونوں ممالک کے مابین کشیدگی بڑھ کرکسی صورت جنگ تک نہیں پہنچنی چاہئے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ کشمیر کا پچاس سالہ دیرینہ مسئلہ دونوں ممالک میں تشدد کا باعث بن چکا ہے جس کے باعث مختلف اوقات میں تشدد بڑھ جاتا ہے اور گذشتہ کچھ عرصے میں اٹھنے والی تشدد کی یہ لہر بھی خطر ناک ہے۔